محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
خواہ مخواہ حیدرآبادی کی زمین میں کچھ اشعار اصلاح کے لیے پیش ہیں۔ جناب اعجاز عبیدصاحب الف عین، جناب سعود ابن سعید بھائی اور عندلیب بہنا! سے خصوصی توجہ کی درخواست کے ساتھ۔
خواہ مخواہ حیدرآبادی کی زمین میں چند اشعار
ایسے اِچ کوئی تو مِل گئی تھی وہ، ہنس کے میرے کو دیکھی تو
بوم مار کے روتے جارئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
بول رؤں بھئی سِر پھوڑ لیوں کیا ،اِنوں کوئی بھی نئیں میرے
ایسی باتاں سنتے اِچ نئیں ناں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
کاں بھی کون بھی کھڑ کو رہئیں گا، ٹھیل دینے کا اسکو بس
بچپن کے سب کھیلاں کھیل رئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
خواہ مخواہ کے حیدرآبادی شاعر بن کو بیٹھے کیا
کیسا کی وہ شعراں لکھ رئیں ، نئیں بولے تو سنتے نئیں
کِتّا کِتّا سمجھایا میں ، نکّو کرکو بول کو جی
میک اپ کر رئیں فیشن کر رئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں