شیرازخان
محفلین
خوب خوابوں کی سڑک پر دوڑ لینا
پھر حقیقت کی طرف اک موڑ لینا
پیڑ مل جائے سچائی کا جہاں بھی
اک عدد مسواک تم بھی توڑ لینا
یاد ہے پلکوں کا وہ قابو میں لانا
اورمرے اشکوں کا وہ سر پھوڑ لینا
بے حسی کی سخت سردی میں لوگ میرے
جانتے ہیں بے بسی کو اوڑھ لینا
آپ اس کو کامیابی کہہ رہے ہیں
چار پیسے زندگی میں جوڑ لینا
شعر کہنا ہے اگر شیراز تم کو
درد کو بے دردی سے جھنجھوڑ لینا
الف عین
پھر حقیقت کی طرف اک موڑ لینا
پیڑ مل جائے سچائی کا جہاں بھی
اک عدد مسواک تم بھی توڑ لینا
یاد ہے پلکوں کا وہ قابو میں لانا
اورمرے اشکوں کا وہ سر پھوڑ لینا
بے حسی کی سخت سردی میں لوگ میرے
جانتے ہیں بے بسی کو اوڑھ لینا
آپ اس کو کامیابی کہہ رہے ہیں
چار پیسے زندگی میں جوڑ لینا
شعر کہنا ہے اگر شیراز تم کو
درد کو بے دردی سے جھنجھوڑ لینا
الف عین