اقبال جہانگیر
محفلین
خودکش حملہ آور ٹینکوں کے مقابلے کیلئے تیار رہیں ، عملداری کو تسلیم کرنا ہوگا: ملافضل اللہ
19 مئی 2014 (10:57)
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ نے کہا ہے کہ طالبان کی طرح حکومت اور فوج کو بھی اللہ کے نظام اور عملداری کو تسلیم کرنا پڑے گا، مشن کی تکمیل کےلئے جدوجہد جاری رہے گی، تمام فدائین (خودکش حملہ آور)طاغوتی طاقتوں کے ٹینکوں اور توپوں کا مقابلہ کرنے کےلئے تیار رہیں ۔اتوار کو جاری ہونیوالی ایک مختصر ویڈیو میں طالبان کے سربراہ کو ایک پہاڑی علاقے میں آتے ہوئے دکھایا گیا جہاں بھاری ہتھیاروں سے لیس جنگجو ان کا استقبال کرتے ہیں۔ اس کے بعد فضل اللہ شدت پسندوں سے مختصر خطاب میں کہتے ہیں کہ جس طرح طالبان نے اللہ تعالی کی عملداری کو تسلیم کیا ہوا ہے ایسے ہی حکومت پاکستان، فوج اور خفیہ اداروں کو بھی خدا کی رٹ کو تسلیم کرنا ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ تمام فدائین (خودکش حملہ آور)طاغوتی طاقتوں کے ٹینکوں اور توپوں کا مقابلہ کرنے کےلئے تیار رہیں اور جن خودکش حملہ آوروں تک ان کا یہ پیغام پہنچا ہے وہ ان دیگر حملہ آوروں کو بھی بتا دے جو کسی وجہ سے رابطے میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریعت کا نفاذ ان کا مشن ہے جس کے لیے ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔ اضح رہے کہ ملا فضل اللہ حکومت سے امن مذاکرات کے آغاز سے ہی مخالف رہے ہیں اور ان کا یہ پیغام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کا عمل تعطل کا شکار ہے تاہم اس ویڈیو میں حکومت اور طالبان کے درمیان جاری مذاکراتی عمل کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ طالبان کے نشر و اشاعت کے ادارے کی اس ویڈیو کو سماجی رابطے کے ویب سائٹ فیس بک پر بھی جاری کیا گیا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کے ساتھ چالیس روز تک جنگ بندی کے بعد اس میں مزید توسیع نہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے باوجود ملک میں سکیورٹی کی صورتحال قدرے بہتر بتائی جاتی ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق حکومت اور شدت پسندوں کے مابین خفیہ طور پر رابطے بحال ہیں تاہم باقاعدہ مذاکرات کا سلسلہ ابھی شروع نہیں ہوسکا ہے۔
http://www.dailypakistan.com.pk/islamabad/19-May-2014/103880
19 مئی 2014 (10:57)
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ نے کہا ہے کہ طالبان کی طرح حکومت اور فوج کو بھی اللہ کے نظام اور عملداری کو تسلیم کرنا پڑے گا، مشن کی تکمیل کےلئے جدوجہد جاری رہے گی، تمام فدائین (خودکش حملہ آور)طاغوتی طاقتوں کے ٹینکوں اور توپوں کا مقابلہ کرنے کےلئے تیار رہیں ۔اتوار کو جاری ہونیوالی ایک مختصر ویڈیو میں طالبان کے سربراہ کو ایک پہاڑی علاقے میں آتے ہوئے دکھایا گیا جہاں بھاری ہتھیاروں سے لیس جنگجو ان کا استقبال کرتے ہیں۔ اس کے بعد فضل اللہ شدت پسندوں سے مختصر خطاب میں کہتے ہیں کہ جس طرح طالبان نے اللہ تعالی کی عملداری کو تسلیم کیا ہوا ہے ایسے ہی حکومت پاکستان، فوج اور خفیہ اداروں کو بھی خدا کی رٹ کو تسلیم کرنا ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ تمام فدائین (خودکش حملہ آور)طاغوتی طاقتوں کے ٹینکوں اور توپوں کا مقابلہ کرنے کےلئے تیار رہیں اور جن خودکش حملہ آوروں تک ان کا یہ پیغام پہنچا ہے وہ ان دیگر حملہ آوروں کو بھی بتا دے جو کسی وجہ سے رابطے میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریعت کا نفاذ ان کا مشن ہے جس کے لیے ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔ اضح رہے کہ ملا فضل اللہ حکومت سے امن مذاکرات کے آغاز سے ہی مخالف رہے ہیں اور ان کا یہ پیغام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کا عمل تعطل کا شکار ہے تاہم اس ویڈیو میں حکومت اور طالبان کے درمیان جاری مذاکراتی عمل کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ طالبان کے نشر و اشاعت کے ادارے کی اس ویڈیو کو سماجی رابطے کے ویب سائٹ فیس بک پر بھی جاری کیا گیا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کے ساتھ چالیس روز تک جنگ بندی کے بعد اس میں مزید توسیع نہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے باوجود ملک میں سکیورٹی کی صورتحال قدرے بہتر بتائی جاتی ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق حکومت اور شدت پسندوں کے مابین خفیہ طور پر رابطے بحال ہیں تاہم باقاعدہ مذاکرات کا سلسلہ ابھی شروع نہیں ہوسکا ہے۔
http://www.dailypakistan.com.pk/islamabad/19-May-2014/103880