کاشفی
محفلین
ایک معلم نے شاگرد کو ہدایت کی کہ گفتگو بفصاحت و بلاغت کرنا چاہئے۔ طالبعلموںنے تائید کی۔ ایک روز چلم کی چنگاری معلم صاحب کی پگڑی پر جاپڑی۔ شاگر د نے اطلاع کی ۔ " جناب استاد صاحب مولانا و مقتدانا قبلہ و کعبہ ام حضور کی دستار عظمت آثار پر ایک اخگر ناہنجار شرر بار آتشکدہء چلم سے پرواز کر کے شعلہ افگن ہے۔"
اس عرصہ میں معلم صاحب کی نصف پگڑی جل گئی۔ معلم صاحب فرمانے لگے ۔۔ "خود کردہ را علاجے نیست۔"
اس عرصہ میں معلم صاحب کی نصف پگڑی جل گئی۔ معلم صاحب فرمانے لگے ۔۔ "خود کردہ را علاجے نیست۔"