لیکن یہ فتوی وہ ان پڑھ خود کش حملہ آور پڑھیں گے کیسے؟
اور جو ان لوگوں کو تیار کرتے ہیں، انہیں معلوم ہے کہ حرام ہیں لیکن وہ حلال حرام کے چکر میں ہیں ہی نہیں، وہ تو صرف مال بنانے کے چکر میں ہیں۔
میں نے اس فتوے کی نقول اشتہار سائز کے پیپر پر کاپی کروا کر اپنے شہر کے اہم مقامات پر لگوائی ہیں۔ خاص طور پہ مساجد کے قریب۔