خیبرپختونخوا کا حصہ بننے کے بعد سابق فاٹا میں پہلی بار الیکشن کیلئے پولنگ

سروش

محفلین
بوٹوریت اور چنتخب اردو میں دو الفاط کا اضافہ مبارک ہو
بڑی خدمت کی ہے خان صاحب نے اردو کی
 

فرقان احمد

محفلین
اگر ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے میثاق جمہوریت پر عمل کیا ہوتا تو آج یہ دن دیکھنے نہ پڑتے۔ :)
میثاق جمہوریت پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد دراصل ممکن نہ تھا۔ اس کی کئی وجوہات ہیں۔ ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ دونوں پارٹیوں میں کرپٹ عناصر تھے۔ دوسری اہم وجہ یہ تھی کہ اسٹیبلشمنٹ کو یہ میثاق منظور نہ تھا۔ تیسری وجہ یہ رہی کہ اسٹیبلشمنٹ کو یہ خطرہ درپیش تھا کہ اگر بڑی سیاسی جماعتیں اکھٹی ہو گئیں تو وہ ریاست کے اندر ریاست بنائے رکھنے کے عمل سے روک دیے جائیں گے اور یوں اُن کے بھی 'حساب کتاب' کا وقت شروع ہو جائے گا۔ ضمنی وجوہات میں یہ بھی ہے کہ ان سیاسی پارٹیوں کے اندر بھی ایسے عناصر موجود تھے جو ڈبل گیم کر رہے تھے۔ اور خود، زرداری صاحب نے این آر او بھی کر لیا تھا اور نواز شریف صاحب بھی کالا کوٹ پہن کر اسٹیبلشمنٹ کی رضامندی سے ایک زمانے میں سپریم کورٹ پہنچ گئے تھے۔ ایک اور وجہ یہ تھی کہ بے نظیر صاحبہ کو منظرنامے سے ہٹا دیا گیا۔ یعنی کہ، اس حوالے سے کہاں تک بات کی جائے! رہی سہی کسر نورا کشتی کے بیانیے اور 2010ء و ما بعد، اس متبادل بیانیے کی ترویج و اشاعت کے ذریعے نکال دی گئی۔ یہ میثاق جمہوریت صرف تب چل سکتا تھا اگر دونوں سیاسی جماعتیں مکمل طور پر جمہوری جماعتیں بھی ہوتیں اور ان میں شامل عناصر کرپشن میں لتھڑے ہوئے نہ ہوتے۔ ظاہری بات ہے کہ ان اسٹیبلشیائی سیاست دانوں سے اور کیا توقع رکھی جا سکتی تھی!
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
111 پہ زبردست ہنگامہ ہوا کل۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بوٹ بوٹ اور بس بوٹ۔۔۔۔۔۔۔ توبہ۔۔۔
حتمی نتائج:
قبائلی اضلاع میں انتخابات، پی ٹی آئی اور آزاد امیدار 5، 5 نشستوں پر کامیاب
202719_3848285_updates.jpg

قبائلی علاقوں کی تاریخ میں پہلی بار انتخابات ہوئے— فوٹو: پی پی آئی

خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے 7 قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں 14 حلقوں کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور آزاد امیدوارں نے 5، 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی ہے۔

کے پی کے میں انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کیلئے پہلی بار الیکشن کا انعقاد ہوا۔

صوبائی اسمبلی کے 16 حلقوں میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا، شام 5 بجے پولنگ کا عمل ختم ہوا جس کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کی 16 صوبائی نشستوں پر میں سے 14 حلقوں کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق آزاد امیدواروں نے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 4 اور جے یو آئی (ف) نے دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی، ایک ایک نشست جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی کے حصے میں آئی۔
 

فرقان احمد

محفلین
حتمی نتائج:
قبائلی اضلاع میں انتخابات، پی ٹی آئی اور آزاد امیدار 5، 5 نشستوں پر کامیاب

آزاد امیدواروں نے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 4 اور جے یو آئی (ف) نے دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی، ایک ایک نشست جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی کے حصے میں آئی۔
جسے جو خبر پسند ہے، وہ پڑھ لے!
 
Top