فرقان احمد
محفلین
ٓٓٓ
آخری تدوین:
عقل بڑی یا بھینس؟معلوم نہیں، بھینس ہم دونوں میں سے کسے کہا گیا؟
خالی جگہ پر کرنے کیلئے چھوڑی ہے ؟
ایک خطرناک پٹاخہ تھا اس میں۔ بچ گئے آپ، دو نفل شکرانہ کے پڑھیے۔خالی جگہ پر کرنے کیلئے چھوڑی ہے ؟
ہم خود کسی عقل مند بھینس کی تلاش میں ہیں تاکہ اس سوال کا جواب جان سکیں۔عقل بڑی یا بھینس؟
جب تک بوٹ موجود ہیں، جمہوریت کا آنا کافی مشکل ہے۔ کیوں فرقان احمد بھائی؟محو حیرت ہوں کہ جمہوریت کب ائیگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فی الوقت تو یہ صورت ہے کہ جمہوریت بی بی کو ہی بوٹ پہنا دیے گئے ہیں۔جب تک بوٹ موجود ہیں، جمہوریت کا آنا کافی مشکل ہے۔ کیوں فرقان احمد بھائی؟
جی اس لئے کہ ہمارے کس بل نکال دئے گئے ہیں ۔اور ہم یوں ہی خاموش تماشائی بیٹھے رہیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے میثاق جمہوریت پر عمل کیا ہوتا تو آج یہ دن دیکھنے نہ پڑتے۔اور ہم یوں ہی خاموش تماشائی بیٹھے رہیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسے انگریزی میں کیا کہیں گے؟
یہ لفظ استعمال کرنا جرم ہے۔ ہم کیوں بتائیں کہ سیلیکٹڈ!اسے انگریزی میں کیا کہیں گے؟
میثاق جمہوریت پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد دراصل ممکن نہ تھا۔ اس کی کئی وجوہات ہیں۔ ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ دونوں پارٹیوں میں کرپٹ عناصر تھے۔ دوسری اہم وجہ یہ تھی کہ اسٹیبلشمنٹ کو یہ میثاق منظور نہ تھا۔ تیسری وجہ یہ رہی کہ اسٹیبلشمنٹ کو یہ خطرہ درپیش تھا کہ اگر بڑی سیاسی جماعتیں اکھٹی ہو گئیں تو وہ ریاست کے اندر ریاست بنائے رکھنے کے عمل سے روک دیے جائیں گے اور یوں اُن کے بھی 'حساب کتاب' کا وقت شروع ہو جائے گا۔ ضمنی وجوہات میں یہ بھی ہے کہ ان سیاسی پارٹیوں کے اندر بھی ایسے عناصر موجود تھے جو ڈبل گیم کر رہے تھے۔ اور خود، زرداری صاحب نے این آر او بھی کر لیا تھا اور نواز شریف صاحب بھی کالا کوٹ پہن کر اسٹیبلشمنٹ کی رضامندی سے ایک زمانے میں سپریم کورٹ پہنچ گئے تھے۔ ایک اور وجہ یہ تھی کہ بے نظیر صاحبہ کو منظرنامے سے ہٹا دیا گیا۔ یعنی کہ، اس حوالے سے کہاں تک بات کی جائے! رہی سہی کسر نورا کشتی کے بیانیے اور 2010ء و ما بعد، اس متبادل بیانیے کی ترویج و اشاعت کے ذریعے نکال دی گئی۔ یہ میثاق جمہوریت صرف تب چل سکتا تھا اگر دونوں سیاسی جماعتیں مکمل طور پر جمہوری جماعتیں بھی ہوتیں اور ان میں شامل عناصر کرپشن میں لتھڑے ہوئے نہ ہوتے۔ ظاہری بات ہے کہ ان اسٹیبلشیائی سیاست دانوں سے اور کیا توقع رکھی جا سکتی تھی!اگر ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے میثاق جمہوریت پر عمل کیا ہوتا تو آج یہ دن دیکھنے نہ پڑتے۔
حتمی نتائج:111 پہ زبردست ہنگامہ ہوا کل۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بوٹ بوٹ اور بس بوٹ۔۔۔۔۔۔۔ توبہ۔۔۔
حتمی نتائج:
قبائلی اضلاع میں انتخابات، پی ٹی آئی اور آزاد امیدار 5، 5 نشستوں پر کامیاب
جسے جو خبر پسند ہے، وہ پڑھ لے!آزاد امیدواروں نے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 4 اور جے یو آئی (ف) نے دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی، ایک ایک نشست جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی کے حصے میں آئی۔
2018 الیکشن میں جو سسٹم بیٹھ (بٹھا دیا) گیا تھا کے مطابق نتائج درست ہیں۔جسے جو خبر پسند ہے، وہ پڑھ لے!
جسے جو خبر پسند ہے، وہ پڑھ لے!