خیبر پختونخوا میں مطالعہ قرآنِ حکیم کو نصاب سے خارج کر دیا گیا

محمد وارث

لائبریرین
کیا اسلامیات مضمون میں قرآنِ حکیم نہیں پڑھایا جاتا؟
کیا پنجاب ، سندھ یا بلوچستان کے چھٹی سے بارھویں جماعت کے طالب علموں نے "مطالعہ قرآن" نامی مضمون پڑھا ہے؟
جماعت اسلامی کا شروع کیا گیا ایک اضافی مضمون جو صرف سرکاری اسکولوں میں بالجبر نافذ ہو سکا۔ سینکڑوں پرائیوٹ اسکولوں نے یہ مضمون پڑھایا ہی نہیں۔ اب بورڈ کے پیپرز سب طالب علموں نے دینے ہیں، پرائیوٹ اسکولوں کے ہزاروں بچوں کا کیا قصور ہے؟

سینٹر صاحب کی گفتگو سے میں یہی جان سکا، حکومتی بیان سے مزید معلومات ملیں گی!
 
یہ ایک اور دھاگے میں لکھا ۔ یہاں اس کی ضرورت ہے، دہرانے کے لئے معافی کا خواستگار۔
آپ کو ساتھ کس کا دینا چاہئے ، ملاء کے نظام کا یا اللہ کے نظام کا؟ مسلمان آج بہت ہی کنفیوژ ہے کہ اللہ کا نظام ، ملاء کے نظام میں پوشیدہ ہے۔ کیا ایسا ہے؟ آئیے دیکھتے ہیں۔

ہم سب کو حکومت کی ضرورت کیوں ہے؟ تاکہ یہ حکومت ایک بہترین معیشیت قائم کرے اور ان آئیڈیالوجیز کا نفاذ کرے جو اللہ کا نظام ہے۔

ملاء کا نظام ، بغداد شریف سے آتا ہے اور اللہ تعالی کا نظام قرآن شریف سے۔

دونوں کا فرض ملاحظۃ فرمائیے۔ آپ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آئے، اب آپ کیا کریں؟ ویسے تو بہت سے امور ہیں ، لیکن میں یہاں ایک امر پر زیادہ توجہ دوں گا، وہ امر ہے،
وَأَقَامَ الصَّلاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ

آپ صلاۃ قائم کرنے اور زکاۃ دینے کا جو بھی نظریہ رکھتے ہیں ،آپ اس نظریہ کو ذہن میں لائیے، اور ذرا تصور کیجئے کہ کچھ ایسی یہ نماز ، رسول اکرم بھی پڑھا رہے ہیں۔ قرآن کی آیات کی تلاوت فرمائی، لوگوں نے سنی، نماز ختم، اور لوگ اپنے اپنے گھر گئے؟ کیا ایسا ہی ہوتا ہوگا یا رسول اکرم کوئی تعلیم بھی دیا کرتے تھی، کوئی باہمی مشاورت بھی ہوتی تھی اس کانگریگیشن میں ؟

اب ذرا زکواۃ کا جو بھی تصور آپ کے ذہن میں ہے ، وہ تصور لائیے اپنے ذہن میں، کہ ڈھائی فی صد زکواۃ ، مسجد کو ملاء کو اور کبھی دل چاہا تو غریبوں کو بانٹ دی ورنہ نہیں ، اور صاحب حکومت وقت کرتی پھرے دوسروں سے جنگ ورنہ اس حکومت کی حالت پتلی۔

ذرا سوچئے کہ امریکہ پر ملاء کا قبضہ ہوجاتا ہے ، اور ملاء شریعت نافذ کردیتا ہے۔ وہی شریعت جس میں مسجد، مندر، کلیسا کو ڈھائی فی صد زکواۃ ادا کی جائے ، حکومت کو کچھ نہیں؟ کیا اس ڈھائی فی صد زکواۃ کی خیرات سے امریکہ چل پائے گا؟ ملاء یہ تکا مارے گا، "ہم چلا کے دکھائیں گے" - جیسے 55 اسلامی ممالک چل رہے ہیں۔ :) ۔۔ ہی ہی ہی ہی

ہوا یہ ہے کہ مسلمانوں سے ان جانے میں غلطی ہوگئی کہ وہ بغداد شریف کا نظام ، اللہ تعالی کا نظام سمجھ کر اپنا بیٹھے اور سلطنت عثمانیہ جیسی طاقت بننے کی خوہش میں امریکی ، قرآن حکیم کا نظام اپنا بیٹھے۔

آج "کافر" امریکہ میں اللہ تعالی کی ہدایت کے مطابق ہر بڑھوتری÷اضافہ کا 20 فی صد وصول کیا جاتا ہے اور "مومن" مسلم ممالک میں لوگ اپنے ایمان کے مطابق ،ٍڈھائی فی صد، مسجد، ملاء ، غریب کو ادا کرتے ہیں۔

یہ وہ بنیادی وجہ ہے جس کی وجہ سے سارے مسلم ممالک بہت ہی مردنی کا شکار ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ پھر بھی ملاء کے گیت گاتے ہیں۔ ملاء کی پاکستان مخالفت کسی سے چھپی نہیں۔ پاکستان جنرل بادشاہ یہ خوب جانتے ہیں کہ ملاء ، پاکستان کا ہو ہی نہیں سکتا۔ کہ پاکستان کی پیدائش پر ہی اس کو غیر ضرور ، فالتو قرار دے دیا تھا۔

یہ کہنا کہ سیاست دان اپنا کام کررہے ہیں اور فوج اپنا تو جنرل حمید گل کا آخری انٹرویو ملاحظہ فرمالیجئے، جس میں جنرل حمید گل نے فوج کے پاور سینٹڑ کی خوب نشاندہی کی ہے۔

یہ میرا صد فی صد یقین ہے کہ پاکستان کی دفاع فوج ہی کرتی ہے اور پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی فوج ہے جو، سیاست چمکانے کی کوشش میں سب گنوا دیتی ہے۔

اپنے اپ سے سوال کیجئے کہ آپ کو قرآن شریف کا اللہ کا نظام چاہئے یا بغداد شریف کا اللہ کا نظام ۔ بغداد شریف، جس کے نمائندے ہیں ، نظامی (بریلوی) اور دیو بندی ، اہل حدیث، اہل سنت، اور سی طرح کے طرح طرح کے گروہ و گروپ :) ان کو شرم نہیں آتی کہ آج بھی سب کچھ سامنے آجانے کے بعد بھی یہ گمراہ لوگ اپنے ناموں کے ساتھ نظامی، بریلوی، دیوبندی لگاتے ہیں؟

رب کریم ، یا اللہ، تیری پناہ کہ میں جاہلوں میں سے نا ہوجاؤں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کیا اسلامیات مضمون میں قرآنِ حکیم نہیں پڑھایا جاتا؟
کیا پنجاب ، سندھ یا بلوچستان کے چھٹی سے بارھویں جماعت کے طالب علموں نے "مطالعہ قرآن" نامی مضمون پڑھا ہے؟
جماعت اسلامی کا شروع کیا گیا ایک اضافی مضمون جو صرف سرکاری اسکولوں میں بالجبر نافذ ہو سکا۔ سینکڑوں پرائیوٹ اسکولوں نے یہ مضمون پڑھایا ہی نہیں۔ اب بورڈ کے پیپرز سب طالب علموں نے دینے ہیں، پرائیوٹ اسکولوں کے ہزاروں بچوں کا کیا قصور ہے؟

سینٹر صاحب کی گفتگو سے میں یہی جان سکا، حکومتی بیان سے مزید معلومات ملیں گی!
کیا جماعت اسلامی کو ملکی معاملات سے علیحدہ رکھنے کی کوئی جمہوری وجہ ہےکہ وہ قانون سازی کریں تو اسے تسلیم نہ کیا جائے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا جماعت اسلامی کو ملکی معاملات سے علیحدہ رکھنے کی کوئی جمہوری وجہ ہےکہ وہ قانون سازی کریں تو اسے تسلیم نہ کیا جائے؟
چلیں میں اپنے الفاظ یوں کر لیتا ہوں تا کہ جماعت اسلامی کا نام لینے کی جو غلطی ہو گئی اس کی کچھ تلافی ہو سکے:
"حکومت میں شامل ایک پارٹی کا اضافی مضمون کا فیصلہ جسے وہ پرائیوٹ اسکولوں پر نافذ نہ کرسکی۔ اب بورڈ کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الخ"
 
کیا جماعت اسلامی کو ملکی معاملات سے علیحدہ رکھنے کی کوئی جمہوری وجہ ہےکہ وہ قانون سازی کریں تو اسے تسلیم نہ کیا جائے؟
بالکل ہے، ان کا اللہ کا نظام ، بغداد شریف سے امپورٹ کیا ہوا ہے۔ بغداد شریف کے حکم کے مطابق ڈھائی فی صد زکواۃ سے امریکہ چلا کر دکھا دیجئے ۔۔ قرآن شریف کا حکم ہر اضافہ پر 20 فی صد زکواۃ حکومت کو ادا کرنے کا ہے۔ لیکن جماعت اسلامی کی جادوگری ، صرف اور صرف بغداد شریف سے آئی ہے ، لہذا ایسے قوانین بنانے کا حق، جماعت اسلامی کو کوئی مسلمان نہیں دے سکتا۔ یہ حال صلاۃ یعنی کانگریگشن کا ہے کہ با جماعت، باہمی مشورے مع موجودہ نماز کے مسائیل کا حل ڈھونڈا جائے ، لیکن جماعت اسلامی جس "شریعت " کا نفاذ چاہتی ہے اس میں صرف امیر المومنین کا حکم چلتا رہے :) معاف کیجے گا کہ سنبھال کر رکھئے ایس جہالت بھری قانون سازی۔

آپ، سب لوگوں کو کبھی کبھار بے وقف بنا سکتے ہیں اور کچھ لوگوں کو سدا بے وقف بنا سکتے ہیں۔ لیکن سب لوگوں کو سدا بے وقوف نہیں بناسکتے ۔۔ لہذا اپنی قانون سازی سنبھال کر رکھئے۔ جماعت اسلامی سے انجانے میں ایک غلطی ہوگئی کہ قرآن شریف کی جگہ ، بغداد شریف سے شریعت امپورٹ کر کے لے آئی۔ یہ ہے وہ جمہوری بلکہ جماعت اسلامی کی کافرانہ وجہ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
چلیں میں اپنے الفاظ یوں کر لیتا ہوں تا کہ جماعت اسلامی کا نام لینے کی جو غلطی ہو گئی اس کی کچھ تلافی ہو سکے:
"حکومت میں شامل ایک پارٹی کا اضافی مضمون کا فیصلہ جسے وہ پرائیوٹ اسکولوں پر نافذ نہ کرسکی۔ اب بورڈ کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الخ"
تو کیا پرائیویٹ سکول حکومتی فیصلہ پر عمل کرنے سے آزاد ہیں؟ ایک طرف تو حکومت مدرسہ ریفارمز چاہتی ہے کہ جدید علوم مدارس میں پڑھائے جائیں دوسری طرف مطالعہ قرآن کو سکولوں میں پابندی لگا دی جاتی ہے یعنی سکول میں تعلیم حاصل کرنے والا دینی علوم نہ سیکھے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
تو کیا پرائیویٹ سکول حکومتی فیصلہ پر عمل کرنے سے آزاد ہیں؟ ایک طرف تو حکومت مدرسہ ریفارمز چاہتی ہے کہ جدید علوم مدارس میں پڑھائے جائیں دوسری طرف مطالعہ قرآن کو سکولوں میں پابندی لگا دی جاتی ہے یعنی سکول میں تعلیم حاصل کرنے والا دینی علوم نہ سیکھے۔
اس مضمون کی طرح آپ کا یہ سوال بھی اضافی ہے۔ اسلامیات کے ہوتے ہوئے یہ مضمون بالکل اضافی تھا۔
 

زیک

مسافر
بہت غلط کیا۔ پاکستان کے سکولوں میں یہ مضامین پڑھائے جانے چاہئیں:

اسلامیات
مطالعہ قرآن
مطالعہ پاکستان
اسلام ان انگلش
اسلامی ریاضی
اسلامی سائنس
عربی شریف
مسلمان اردو
حدیث سٹڈیز
 

الف نظامی

لائبریرین
بہت غلط کیا۔ پاکستان کے سکولوں میں یہ مضامین پڑھائے جانے چاہئیں:

اسلامیات
مطالعہ قرآن
مطالعہ پاکستان
اسلام ان انگلش
اسلامی ریاضی
اسلامی سائنس
عربی شریف
مسلمان اردو
حدیث سٹڈیز
مزید فیہ:
صرف + نحو + بلاغت+ منطق+ علم کلام+ فلسفہ+ اصول حدیث+ اصول تفسیر+اصول فقہ+اسلامی معاشیات
 

ابن جمال

محفلین
بالکل ہے، ان کا اللہ کا نظام ، بغداد شریف سے امپورٹ کیا ہوا ہے۔ بغداد شریف کے حکم کے مطابق ڈھائی فی صد زکواۃ سے امریکہ چلا کر دکھا دیجئے ۔۔ قرآن شریف کا حکم ہر اضافہ پر 20 فی صد زکواۃ حکومت کو ادا کرنے کا ہے۔ لیکن جماعت اسلامی کی جادوگری ، صرف اور صرف بغداد شریف سے آئی ہے ، لہذا ایسے قوانین بنانے کا حق، جماعت اسلامی کو کوئی مسلمان نہیں دے سکتا۔ یہ حال صلاۃ یعنی کانگریگشن کا ہے کہ با جماعت، باہمی مشورے مع موجودہ نماز کے مسائیل کا حل ڈھونڈا جائے ، لیکن جماعت اسلامی جس "شریعت " کا نفاذ چاہتی ہے اس میں صرف امیر المومنین کا حکم چلتا رہے :) معاف کیجے گا کہ سنبھال کر رکھئے ایس جہالت بھری قانون سازی۔

آپ، سب لوگوں کو کبھی کبھار بے وقف بنا سکتے ہیں اور کچھ لوگوں کو سدا بے وقف بنا سکتے ہیں۔ لیکن سب لوگوں کو سدا بے وقوف نہیں بناسکتے ۔۔ لہذا اپنی قانون سازی سنبھال کر رکھئے۔ جماعت اسلامی سے انجانے میں ایک غلطی ہوگئی کہ قرآن شریف کی جگہ ، بغداد شریف سے شریعت امپورٹ کر کے لے آئی۔ یہ ہے وہ جمہوری بلکہ جماعت اسلامی کی کافرانہ وجہ۔
آپ کے اقتباس کےآخری سطریں بالکل آپ پر ٹھیک بیٹھتی ہیں، آپ کو سب لوگ پہچان چکے ہیں، لہذا اب کوئی بھی آپ کے جھانسے میں آنے کیلئے تیار نہیں،اورآپ کی یہ باتیں سن سن کر لوگ پک چکےہیں یہ جو قرآن کے نام پر آپ کہہ رہے ہیں وہ کیاہیں، آپ کے اپنے خیالات پریشان کے سوا اس کی کیا وقعت ہے جس کی تائید کرنے والا دن کی روشنی میں ڈھونڈنے سے نہیں ملے گا۔
 

La Alma

لائبریرین
اگر اسلامیات کے نصاب میں ہی مطالعہ قرآن سے متعلق، معروضی سوالات پر مشتمل چند ابواب کا اضافہ کر دیا جائے تو اس اضافی مضمون کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ امتحانی نقطہء نظر سے طلباء کو معروضی سوالات کی تیاری میں زیادہ وقت اور محنت درکار نہیں ہوتی۔ اگر یہ حصہ صرف ملٹیپل چوائس کوئسچنز، خالی جگہ پر کریں، صحیح یا غلط، یا ایک جملے کے جوابات کی طرز پر ترتیب دیا جائے تو طلباء پر کچھ ایسا خاص اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔ چھٹی سے لے کر بارہویں جماعت تک، ان سات سالوں میں کم از کم قرآن کے بنیادی پیغام کو معروضی سوالات کی صورت میں انتہائی سادہ اور عام فہم انداز میں طلباء تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ وگرنہ انفرادی سطح پر لوگوں کی عمریں گزر جاتی ہیں لیکن بات قرآن کی تلاوت سے آگے نہیں بڑھ پاتی۔
 
آپ کے اقتباس کےآخری سطریں بالکل آپ پر ٹھیک بیٹھتی ہیں، آپ کو سب لوگ پہچان چکے ہیں، لہذا اب کوئی بھی آپ کے جھانسے میں آنے کیلئے تیار نہیں،اورآپ کی یہ باتیں سن سن کر لوگ پک چکےہیں یہ جو قرآن کے نام پر آپ کہہ رہے ہیں وہ کیاہیں، آپ کے اپنے خیالات پریشان کے سوا اس کی کیا وقعت ہے جس کی تائید کرنے والا دن کی روشنی میں ڈھونڈنے سے نہیں ملے گا۔

بھائی ابن جمال،
مسلمان کو بندوں کی عبادت کرنے کی کچھ ایسی عادت پڑ گئی ہے کہ وہ اللہ کی عبادت کے لئے تیار ہی نہیں ہوتا۔ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ کون کیا کہہ رہا ہے؟ اس سے بھی ضروری ہے کہ آپ دیکھئے کہ اللہ تعالی کیا فرما رہے ہیں؟

سورۃ انفال کی پہلی آیت میں اللہ کا فرمان ہے کہ 'انفال' یعنی جنگ میں ہاتھ آیا ہوا مال ، اس مال پر سارے کا سارا حق اللہ اور اس کے رسول کا ہے۔
اور آیت نمبر 41 میں ما غنمتم من شئ یعنی "جو بھی اضافہ کسی بھی شے سے ہو" ، اس پر اللہ اور اس کے رسول کا حق 20 فی صد ہے۔

تو پلیز استدعا یہ ہے کہ میری چھوڑئے اور اللہ تعالی کے واضح حکم پر غور فرمائیے ۔ ایسا کرنے کے لئے پہلے اپنی سوچ پاک اور صاف کیجئے۔ اور پھر سوچئے۔ قران کا فرمان صرف مسلمان ہی قبول کرسکتا ہے ۔ آج مسلمان ممالک کی تباہ حالی کی بنیادی وجہ دولت کی گردش کی کمی ہے۔ جس کی وجہ زکواۃ یعنی ٹیکس کی ادائیگی سے صاف انکار ہے۔

والسلام
 

آورکزئی

محفلین
یہاں تو قادیانیوں اور سکھوں کی براہ راست دفاع ہوتا ہے۔۔ پھر ایسے کاموں کا دفاع یوتھیوں کے لیے کوئی مشکل نہیں۔۔۔۔۔۔۔
 

فاخر رضا

محفلین
مجھے آج پہلی دفعہ پتہ چلا کہ مطالعہ قرآن نامی مضمون اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہے. میری معلومات کے مطابق تو دینی مدارس میں بھی مطالعہ قرآن نہیں پڑھایا جاتا. اگر میں غلط ہوں تو اصلاح فرمائیے.
 
Top