وجاہت حسین
محفلین
کیا کہا یہ؟ یومِ آزادی مبارک ہو حضور!
اب تو لگتا ہے مجھے یہ طعنہِ فسق و فجور
بندگی اللہ کی، قانون ہو قرآن کا
اصل مقصد تو یہ تھا تخلیقِ پاکستان کا
کوئی بدلا مقتدی اور نے کوئی بدلا امام
پہلے ہم مجبور تھے اب اختیاراً ہیں غلام
مشت سے جو کم ہو داڑھی غیرتِ غماز اٹھے
سود میں جکڑے ہیں لیکن کیا مجال آواز اٹھے
اس نظامِ کفر میں سب پھر سے پُر امید ہیں
جانتے ہیں ظلم ہے، پر غارتِ تقلید ہیں
پھر یہ کہتے ہیں کہ چلنے دو اس استحصال کو
کاش سمجھاتا کوئی یہ بات بھی اقبالؔ کو
اے مسلمان! اے مسلمان! انقلاب! اب انقلاب!
خیر چھوڑیں، یومِ آزادی مبارک ہو جناب
(وجاہت حسین حافظؔ)
اب تو لگتا ہے مجھے یہ طعنہِ فسق و فجور
بندگی اللہ کی، قانون ہو قرآن کا
اصل مقصد تو یہ تھا تخلیقِ پاکستان کا
کوئی بدلا مقتدی اور نے کوئی بدلا امام
پہلے ہم مجبور تھے اب اختیاراً ہیں غلام
مشت سے جو کم ہو داڑھی غیرتِ غماز اٹھے
سود میں جکڑے ہیں لیکن کیا مجال آواز اٹھے
اس نظامِ کفر میں سب پھر سے پُر امید ہیں
جانتے ہیں ظلم ہے، پر غارتِ تقلید ہیں
پھر یہ کہتے ہیں کہ چلنے دو اس استحصال کو
کاش سمجھاتا کوئی یہ بات بھی اقبالؔ کو
اے مسلمان! اے مسلمان! انقلاب! اب انقلاب!
خیر چھوڑیں، یومِ آزادی مبارک ہو جناب
(وجاہت حسین حافظؔ)
آخری تدوین: