اقبال جہانگیر
محفلین
داعش القاعدہ سے بڑا خطرہ ہے لیکن اس کا سایہ بھی پاکستان پر نہیں پڑنے دیں گے، آرمی چیف
۔
راولپنڈی / لندن: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ داعش القاعدہ سے بڑا خطرہ ہے لیکن اس کا سایہ بھی پاکستان پر نہیں پڑنے دیں گے۔
آرمی چیف راحیل شریف 3 روزہ دورہ برطانیہ کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ آرمی چیف نے اپنے دورے کے دوران وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ سمیت اعلیٰ برطانوی سول و فوجی حکام سے سے ملاقاتیں کیں اور برطانیہ کی تھرڈ آرمڈ ڈویژن کا دورہ کیا۔ علاوہ ازیں آرمی چیف نے رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس اور سیکیورٹی اسٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش القاعدہ سے بڑا خطرہ ہے لیکن اس کا سایہ بھی پاکستان پر نہیں پڑنے دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کچھ لوگ داعش سے وفاداری کا اظہار کرنا چاہتے ہیں، اس لیے یہ بہت خطرناک صورتحال ہے اور اس سے نمٹنا امریکا کے نائن الیون کے بعد القاعدہ سے نمٹنے سے بھی بڑا چیلنج ہے، القاعدہ بڑا نام تھا مگر داعش اس سے بھی بڑا نام ہے۔ انھوں نے کہا کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر واپس نہ لایا گیا تو وہ داعش سے اتحاد کر سکتے ہیں، اس لیے افغانستان میں مصالحت بہت ضروری ہے اور اگر یہ ٹھیک طرح سے نہ کیا گیا تو طالبان کے بعض دھڑے داعش میں شمولیت بھی اختیار کرسکتے ہیں۔
http://www.express.pk/story/396451/
۔
راولپنڈی / لندن: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ داعش القاعدہ سے بڑا خطرہ ہے لیکن اس کا سایہ بھی پاکستان پر نہیں پڑنے دیں گے۔
آرمی چیف راحیل شریف 3 روزہ دورہ برطانیہ کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ آرمی چیف نے اپنے دورے کے دوران وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ سمیت اعلیٰ برطانوی سول و فوجی حکام سے سے ملاقاتیں کیں اور برطانیہ کی تھرڈ آرمڈ ڈویژن کا دورہ کیا۔ علاوہ ازیں آرمی چیف نے رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس اور سیکیورٹی اسٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش القاعدہ سے بڑا خطرہ ہے لیکن اس کا سایہ بھی پاکستان پر نہیں پڑنے دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کچھ لوگ داعش سے وفاداری کا اظہار کرنا چاہتے ہیں، اس لیے یہ بہت خطرناک صورتحال ہے اور اس سے نمٹنا امریکا کے نائن الیون کے بعد القاعدہ سے نمٹنے سے بھی بڑا چیلنج ہے، القاعدہ بڑا نام تھا مگر داعش اس سے بھی بڑا نام ہے۔ انھوں نے کہا کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر واپس نہ لایا گیا تو وہ داعش سے اتحاد کر سکتے ہیں، اس لیے افغانستان میں مصالحت بہت ضروری ہے اور اگر یہ ٹھیک طرح سے نہ کیا گیا تو طالبان کے بعض دھڑے داعش میں شمولیت بھی اختیار کرسکتے ہیں۔
http://www.express.pk/story/396451/