داغ ۔۔۔۔ (اقتباس از خونی تھوک)

سید فصیح احمد

لائبریرین
"قلیوں کی زندگی گدھوں سے بھی بدتر ہے۔"
"مگر میاں کیا کریں آخر پیٹ کہاں سے پالیں؟"
"ایک قلی دن بھر میں کتنا کما لیتا ہو گا؟"
"یہی آٹھ دس آنے۔۔۔۔۔۔۔"

"یعنی صرف جینے کا سہارا۔۔۔۔۔۔اور اگر بال بچے ہوں تو اپنا پیٹ کاٹ کر ان کا منہ بھریں۔ جب ان لوگوں کی تاریک زندگی کا خیال ایک دفعہ بھی میرے دماغ میں آ جائے تو پہروں سوچتا رہتا ہوں کہ آیا ان کی مصیبت ہماری نام نہاد تہذیب پر بدنما داغ نہیں ہے؟"

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
( منٹو کے افسانے خونی تھوک سے اقتباس)
 
Top