اقبال دامِ تہذیب

حسان خان

لائبریرین
اقبال کو شک اس کی شرافت میں نہیں ہے
ہر ملتِ مظلوم کا یورپ ہے خریدار!
یہ پیرِ کلیسا کی کرامت ہے کہ اس نے
بجلی کے چراغوں سے منور کیے افکار!
جلتا ہے مگر شام و فلسطیں پہ مرا دل
تدبیر سے کھلتا نہیں یہ عقدۂ دشوار!
تُرکانِ 'جفا پیشہ' کے پنجے سے نکل کر
بیچارے ہیں تہذیب کے پھندے میں گرفتار!
(علامہ اقبال)
 
یہ پیر کلیسا کی کرامت ہے کہ اس نے
بجلی کے چراغوں سے منور کیے افکار


اس شعر کی تشریح چاہیئے، عین نوازش ہوگی
 

ام اویس

محفلین
کیا اقبالؒ کے زمانے میں ملک شام بھی کسی قسم کی مشکلات کا شکار تھا؟

سلطنت عثمانیہ کا زوال 1908 سے 1922
اس دوران تمام مسلم ممالک توڑ پھوڑ اور تقسیم کا شکار ہوئے۔ فلسطین و شام کو تقسیم کرنے کے بعد ہی فلسطین میں اسرائیل کا قیام ممکن بنایا گیا۔
 
Top