درد آزاد ہیں(سعید الرحمن سعید)

نایاب

لائبریرین
محترم سعید الرحمن سعید بھائی کہ کہی غزل ۔۔۔۔
درد آزاد ہیں صحرا کے سزاواروں میں​
حسرتیں قید رہیں جبر کی دیواروں میں​

اچھی لگی سو تختہ مشق بنا لیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں

2a7vt6b.jpg
 

نایاب

لائبریرین
تصویر میں خاتون کی ٹانگیں کیوں کاٹ دی گئی ہیں ؟

اسے چاہیئے اندر چلی جائے نیچے دروازے پر اس کے ابو کھڑے ہیں ۔۔۔۔ ( اوپر جا کر تصویر دیکھیں )

میرے محترم بھائی
کہیں اک شعر پڑھا تھا جو شاید کچھ ایسے تھا کہ
سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا ۔۔ انہیں وہ بات ناگوار گزری ہے ۔
آپ کو صرف ٹانگوں کی فکر ہوئی ۔کیا کہیں کہ نگاہ کی بات ہے ۔۔۔
" غیر مرئی "ٹانگوں کے علاوہ تصویر میں اگر کوئی " برہنگی " تو اس کی نشان دہی کر دیں ۔
ویسے " جینز " پہن رکھی ہے اس میری " بٹیا " نے ،،،
بہت دعائیں
 
میرے محترم بھائی
کہیں اک شعر پڑھا تھا جو شاید کچھ ایسے تھا کہ
سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا ۔۔ انہیں وہ بات ناگوار گزری ہے ۔
آپ کو صرف ٹانگوں کی فکر ہوئی ۔کیا کہیں کہ نگاہ کی بات ہے ۔۔۔
" غیر مرئی "ٹانگوں کے علاوہ تصویر میں اگر کوئی " برہنگی " تو اس کی نشان دہی کر دیں ۔
ویسے " جینز " پہن رکھی ہے اس میری " بٹیا " نے ،،،
بہت دعائیں

نایاب بھائی، دلی معذرت، غالباََ میں اپنی بات درست انداز میں بیان نہیں کرسکا جس کی وجہ سے آپ کو ناگوار گزری۔
دراصل میرا مقصد وہ نہیں تھا جو محسوس ہوا ، لڑکی کی تصویر میں نیچے شارپ اجیز ہیں اگر وہ بلر کردی جائیں تو ایڈیٹیگ کا پتا نہیں چلے گا۔ میں صرف اس طرف اشارہ کرنا چاہتا تھا۔
دوسرا مراسلہ جوابی تھا جو ازراہِ تفنن کہا گیا تھا ۔
بہرحال ، میں ایک بار پھر معذرت خواہ ہوں۔
 
Top