عظیم امید ہے استادِ محترم کے جواب کے بعد آپ کی تشفی ہو گئی ہو گی اگر مفصل تشفی درکار ہے تو درج ذیل سطور سے رجوع فرمائیں
بصیرت کی نظر گہری اور پرکھنے والی نظر ، ادراک یا فہم کےلیے مستعمل ہے
http://www.urduencyclopedia.org/urdudictionary/index.php?title=نگاہ_بصیرت
دنیا کا نظام خیر و شر کے ساتھ لازم و ملزوم ہے ایسا نہیں ہو سکتا کہ صرف خیر ہو، شر نہ ہو اور یہ نظام چلتا رہے۔
پذیرائی کے معنی ہیں قبولیت اور منظوری ، لہذا تمنائے پذیرائی کا مطلب ہے قبول یا منظور کیے جانے کی خواہش
http://www.urduencyclopedia.org/urdudictionary/index.php?title=پذیرائی
اس کے جواب میں یہ ایک حوالہ ہی کافی رہے گا
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
گویا دیدہ ور صرف دیکھنے کی صلاحیت کے حامل کو نہیں کہا جاتا بلکہ ، باریک بین ، حقیقت بین اور معاملہ فہم کے لیے مجازاً مستعمل ہے۔
دشوار پہلا راستہ ہے اور اس سے اگلے درجے کا مشکل اور صبر آزما راستہ دشوار تر ہو نا چاہیے اور اس سے بھی مشکل دشوار ترین۔ یہاں قافیہ کی بندش دشوار ترین کی اجازت نہیں دیتی۔ دشوار تر سے مقصود حاصل ہے۔
یہ بات قابل ِ غور ہے کہ شعر میں قلب کی نظر کی بات نہیں ہورہی تاہم یوں بھی مجازاً کہا جاسکتا ہے جیسا کے استادِ محترم نے وضاحت فرمائی۔ البتہ یہاں میری مراد قلب کی تاب و طاقت سے ہے نہ کہ قلب کی نظر سے ۔مراد دل میں اتنا حوصلہ اور طاقت بھی ہونی چاہیے جیسی حسرت پال رکھی ہے۔