حزیں صدیقی درکار ہے دوا نہ دعا چاہئے مجھے۔۔۔حزیں صدیقی

مہ جبین

محفلین
درکار ہے دوا نہ دعا چاہئے مجھے
آوازِ دردِ دل ہوں فضا چاہئے مجھے

یوں پاس آ کہ روح بھی تجھ کو نہ چھو سکے
تسکینِ اضطراب نما چاہئے مجھے

رنگِ چمن کے ساتھ اڑے کیوں مِرا خیال
پروازِ بوئے گل کی ادا چاہئے مجھے

میں ہوں شکستِ سازِ جفا کی صدا کا عکس
آئنہء ثباتِ وفا چاہئے مجھے

سن اے نگارِ شوق وہ انداز ہو کہ ناز
ہر زاویے سے رنگِ حیا چاہئے مجھے

میری نظر میں ہے رخِ مقصودِ کائنات
مہر و مہ و نجوم سے کیا چاہئے مجھے

حزیں صدیقی

انکل الف عین کی شفقتوں کی نذر

والسلام
 

نایاب

لائبریرین
واہ
بہت خوب اچھی شراکت
سن اے نگارِ شوق وہ انداز ہو کہ ناز
ہر زاویے سے رنگِ حیا چاہئے مجھے
 

مہ جبین

محفلین
جیتی رہیں، خوش کر دیا تم نے۔
استادِ محترم ، آپکی حوصلہ افزائی سے میرا سیروں خون بڑھ گیا ہے
آج تو میں نانا جی کی وجہ سے سرخرو ہو گئی ہوں
اللہ انکے درجات بلند فرمائے اور انکل الف عین کو بہت برکتیں عطا فرمائے آمین
 
Top