"دریافت کا عشرہ" ایمزون کا حیرت کدہ

طالوت

محفلین
ورلڈ وائلڈ لائف کی جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دس سالوں (1999-2009) تک حیوانات کی ہزاروں نئی انواع دریافت ہوئی ہیں۔ اس کا اندازہ یوں لگایا جا سکتا ہے کہ گذشتہ دس سالوں میں اوسطا ہر تین دن بعد ایک نئی نوع دریافت ہوئی ہے اسی لئے ورلڈ وائلڈ لائف نے گذشتہ عشرے کو “دریافت کا عشرہ“ قرار دیا ہے۔ ان میں صرف ایمزون کے جنگلات میں ان حیوانات کی نئی 1200 انواع کی دریافت ممکن ہو پائی ہے۔

بی بی سی کی خبر بھی ملاحظہ ہو۔

ورلڈ وائلڈ لائف کی پریس ریلیز کے مطابق گذشتے عشرے میں ایمزون کے جنگلات میں 1200 کے قریب مختلف پودوں اور جانداروں کی انواع کا پتا لگایا گیا ہے۔ ان دریافتوں میں 637 پودے 257 مچھلیاں 216 ریڑھ کی ہڈی یا سرد خون والے جاندار 55 رینگنے والے جاندار 16 پرندے اور 39 ممالیہ یعنی دودھ پلانے والے جانور شامل ہیں۔

ان جانداروں کی تصاویر یہاں سے اتاری جا سکتی ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق ایمزون کے بارانی جنگلات کا رقبہ وینزویلا یا اسپین جیسے ملک کے رقبے سے دوگنا ہے مگر اس کی مسلسل کٹائی سے پچھلے پچاس سالوں میں قریبا 17 فیصد رقبہ برباد کیا جا چکا ہے۔ ایمزون کے ان جنگلات کو بچانے کے لئے ایک کانفرنس کا انقعاد جاپان میں کیا گیا تھا۔

نئی انواع کی کچھ تصاویر ملاحظہ ہوں۔

میری پسندیدہ ٹرنٹولا مکڑی کی ایک نئی قسم کی دریافت ۔ ٹرنٹولا اور دیگر مکڑیوں کے بارے میں مزید جانئے اس دھاگے میں۔
 

طالوت

محفلین
12937537-62a.jpg

دریافت شدہ 4 میٹر لمبا نیا اینا کوانڈا۔

12936821-d51.jpg


دریافت شدہ نیا گنجا طوطا۔​
 

طالوت

محفلین

ایک اور خوبصورت ٹرنٹولا۔




دریائے ایمزون کا خوبصورت منظر۔




ایمزون کے جنگلات کا نقشہ۔​

ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
وسلام
 

mfdarvesh

محفلین
بہت خوب، جنگلات وہاں بھی کٹ رہے ہیں، میرا تو خیال تھا کہ پاکستانی ہی اس کام میں آگے ہیں
 
Top