محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
دریوزہء جمہوریت
محمد خلیل الرحمٰن
کہیں میرا ووٹر نہ ہاتھوں سے جائے
نہ ہاری مرا اب کرے بے وفائی
مری اُس کے جغرافیے پر نظر ہے
کہ تاریخ سے اُس کی، ہے آشنائی
خریدا ہے پیسوں سے اُس کو ہمیشہ
وگرنہ کرے یہ ہمیشہ گدائی
پنپنے سے جمہوریت کے، یہاں پر
سدا ہی رہے گی مری پادشائی
محمد خلیل الرحمٰن
کہیں میرا ووٹر نہ ہاتھوں سے جائے
نہ ہاری مرا اب کرے بے وفائی
مری اُس کے جغرافیے پر نظر ہے
کہ تاریخ سے اُس کی، ہے آشنائی
خریدا ہے پیسوں سے اُس کو ہمیشہ
وگرنہ کرے یہ ہمیشہ گدائی
پنپنے سے جمہوریت کے، یہاں پر
سدا ہی رہے گی مری پادشائی
دریوزۂ خلافت
علامہ اقبال
اگر ملک ہاتھوں سے جاتا ہے، جائے
تو احکام حق سے نہ کر بے وفائی
نہیں تجھ کو تاریخ سے آگہی کیا
خلافت کی کرنے لگا تو گدائی
خریدیں نہ جس کو ہم اپنے لہو سے
مسلماں کو ہے ننگ وہ پادشائی
""مرا از شکستن چناں عار ناید
کہ از دیگراں خواستن مومیائی""
آخری تدوین: