دسمبر تک لوڈ شیڈنگ پر قابو پا لیں گے ۔ ۔۔۔۔ نہیں پاسکتے ہیں ۔

arifkarim

معطل
باقی دوستوں میں کسی بحث کے لئے یہاں نہیں آیا جو معلومات تھوڑی بہت میرے پاس تھی بس وہ شیئر کی ہے۔ اب تو ڈر آتا ہے کسی دھاگے میں کچھ لکھنے سے۔

او بھائی میرے میں نے آپ پر کوئی تنقید نہیں کی۔ بلکہ میں تو خوش ہوا تھا یہ سن کر کہ ہمارے ملک میں اب کہیں جاکر متبادل بجلی پیدا کرنے کا "عملی" شعور آیا ہے۔ ورنہ تو 60 کی دہائی سے ہم پانی والے ڈیمز میں ہی اڑے تھے۔ میڈیا پر تنقید اسلئے کی کہ اس قسم کی ترقیاتی خبروں کو منظر عام پر لانا چاہیئے۔ بجائے سیاسی ناچ گانے کے!
 
او بھائی میرے میں نے آپ پر کوئی تنقید نہیں کی۔ بلکہ میں تو خوش ہوا تھا یہ سن کر کہ ہمارے ملک میں اب کہیں جاکر متبادل بجلی پیدا کرنے کا "عملی" شعور آیا ہے۔ ورنہ تو 60 کی دہائی سے ہم پانی والے ڈیمز میں ہی اڑے تھے۔ میڈیا پر تنقید اسلئے کی کہ اس قسم کی ترقیاتی خبروں کو منظر عام پر لانا چاہیئے۔ بجائے سیاسی ناچ گانے کے!

بات درست ہے آپکی !

قوم کی سمجھ میں یہ بات کیوں نہیں آتی کہ آسمانی بجلی سے بلب روشن نہیں ہو سکتا بلکہ پورا گھر روشن ہوتا ہے لیکن آخری بار، خیر یہ تو ایک مذاق تھا حقیقت حال یہ ہے کہ جب تک متبادل طریقہ استعمال کر کے بجلی پیدا نہیں کی جائے گی اس وقت تک لوڈ شیڈنگ کا عذاب تو بھگتنا ہوگا۔

سیاستدان ڈیمز بننے کے مخالف ہیں، اور ساتھ ہی بجلی کی کمی کا رونا بھی روتے ہیں یہ ٹھیک ہے کہ مشرف غلط تھا کیونکہ وہ غیر جمہوری طریقے سے اقتدار میں آیا تھا مگر اس کی ڈیمز والی تجویز کافی اچھی تھی

خیر اللہ قوم کو عقل سلیم دے
 

راشد احمد

محفلین
عجیب حکومتیں ہیں کہتی ہے کہ بجلی کا استعمال کم سے کم کریں۔ ان عقل کے ادھوں کو تو بجلی کی منافع بخش صنعت قائم کرلینی چاہئے تھی۔ جتنی زیادہ بجلی استعمال ہوگی اتنا زیادہ منافع ملے گا۔
میں نے مارکیٹس میں دیکھا ہے کہ ایک دکان میں‌بیسیوں بلب جل رہے ہوتےہیں۔ اور یہ دن کے اوقات میں بھی جل رہے ہوتے ہیں۔ میرج ہالز میں ہزار واٹس کے بلب جل رہے ہوتے ہیں۔ لیکن ان کا موقف بھی درست ہے کہ ہم جتنی بجلی استعمال کرتے ہیں اس کا اسی حساب سے بل دیتے ہیں۔

وزراء، بیوروکریسی کو تو بل نہیں‌آتے اس لئے وہ بے دریغ استعمال کرتے ہیں۔ ہر کمرے میں‌اے سی لگاہوتا ہے چاہے گھر میں کوئی ہو یا نہ ہو۔
 

راشد احمد

محفلین
up36.gif


حوالہ روزنامہ جنگ
 
Top