ابن انشا دشت پڑتا ہے میاں عشق میں گھر سے پہلے ۔ ابن انشا

محمداحمد

لائبریرین
عشق پہلے بھی کیا، ہجر کا غم بھی دیکھا
اتنے تڑپے ہیں نہ گھبرائے نہ ترسے پہلے

جی بہلتا ہی نہیں اب کوئی ساعت، کوئی پل
رات ڈھلتی ہی نہیں چار پہر سے پہلے

ہم کسی در پے ٹکے اور نہ کہیں دستک دی
سینکڑوں در تھے مری جاں ترے در سے پہلے

واہ کیا اشعار ہیں۔۔ لاجواب۔

مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں نے یہ اشعار "کہنا کہ مسافر تو گیا " والے اشعار کے ساتھ پڑھے ہیں، میں اسے نظم سمجھ رہا تھا۔
 
Top