دعائیں کیسے قبول ہو ں

نیلم

محفلین
دعائیں کیسے قبول ہوں

حضرت ابراہیم بن ادہم رحمۃ اللہ علیہ سے پو چھا گیا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ۔
” اُدعُونِی ٓاَستَجِب لَکُم “(سورئہ المومن آیت نمبر 60 )
تر جمہ : مجھے پکا ر و میں قبول کر وں گا “
لیکن ہم دعا مانگتے ہیں وہ قبول نہیں ہو تی۔
فرمایا دعائیں کیسے قبول ہو ں۔۔۔ تمہا رے دلو ں کی دس چیزیں مر گئی ہیں
تم نے اللہ تعالیٰ کو پہچان لیا لیکن اس کا حق ادا نہیں کیا
تم نے اللہ تعالیٰ کی کتا ب پڑھی لیکن اس پر عمل نہ کیا
ابلیس ملعون سے دشمنی کا دعویٰ تو کیا لیکن اس سے دوستی کی
پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت کا دعویٰ تو کیا لیکن ان کی سنتو ں کو یکسر چھوڑ رکھا ہے
جنت کی محبت کا دعویٰ تو کیا لیکن اس کے لیے عمل نہ کیا
جہنم سے خوف کا دعویٰ تو کیا لیکن گناہو ں سے باز نہ آئے
موت کے حق ہو نے کا دعوی تو کیا لیکن اس کی تیاری نہ کی
دوسرو ں کے عیو ب تلا ش کرنے میں تو مشغول ہو گئے اور اپنے عیو ب کی اصلا ح چھو ڑ دی
اللہ تعالیٰ کا دیا ہو ا رزق کھا تے ہیں لیکن شکر کرنا چھوڑ دیا
مُردو ں کو اپنے ہاتھوں سے دفن کر تے ہیں لیکن عبر ت حاصل نہیں کر تے۔
 

مہ جبین

محفلین
دعائیں قبول نہ ہونے کی ایک وجہ حرام کی ہوئی غذا ، کاموں اور اشیاء سے نہ بچنا بھی ہے
بہترین اقوال پوسٹ کرنے کے لئے جزاک اللہ نیلم
 

نایاب

لائبریرین
“بهلا وہ کو ن ہے جو مضطر کی فریاد کو سنتا ہے جب وہ اس کو آوازدیتا ہے اور اس کی مصيبت کو دور کر دیتا ہے ”
جو شخص مجبور ہو اور اپنی بلا دور ہونے کے سلسلہ ميں دعا کے قبول ہونے کاشدید محتاج ہو اس کو فقط دعا کرنے کی ضرورت ہو تی ہے
جب وہ اللہ تعالی کو پکارتا ہے تو اللہ تعالی اس کی دعا قبول کر کے اس سے بلا کو دور فر ما دیتا ہے ۔
 
دعائیں قبول ہی قبول ہوتی ہیں۔ نہ قبول ہونے کا سوال ہی نہیں
غافل دل کی دعا قبول نہیں ہوتی۔
مستدرک حاکم کی حدیث:
[ARABIC]عن أبي هريرة رضي الله عنه : عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : ادعوا الله و أنتم موقنون بالإجابة و اعلموا أن الله لا يقبل دعاء من قلب غافل لاه[/ARABIC]
نیز حرام آمدنی کے استعمال سے بھی دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔
مسلم شریف کی روایت ہے:
[ARABIC]عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم
: أيها الناس إن الله طيب لا يقبل إلا طيبا وإن الله أمر المؤمنين بما أمر به المرسلين فقال { يا أيها الرسل كلوا من الطيبات واعملوا صالحا إني بما تعملون عليم } [ 23 / المؤمنون / الآية 51 ] وقال { يا أيها الذين آمنوا كلوا من طيبات ما رزقناكم } [ 2 / البقرة / الآية 172 ] ثم ذكر الرجل يطيل السفر أشعث أغبر يمد يديه إلى السماء يا رب يا رب ومطعمة حرام ومشربه حرام وملبسه حرام وغذي بالحرام فأنى يستجاب لذلك ؟ [/ARABIC]
 
Top