فورم اردو ہے لیکن لڑی دعاؤں کے لیے ہے. کسی کو دعا دیجیے یا کسی کی دعا لیجیے.
السلام علیکم
مسلمان بھائی کی دعا دوسرے مسلمان کے لیے قبول کی جاتی ہے ۔ اور یہ صرف اس کا بھلا نہیں ہوگا کہ اس سے ایک برائی کم ہو جائیگی بلکہ آپ کا بھی بھلا ہوگا کہ آپ کی دعا کی وجہ سے کسی میں بہتری آئی اور دوسرا جو تکلیف آپ کو اس سے پہنچ رہی تھی اس سے بھی نجات ملی ۔.
مگر ہم طعنوں کوسنوں سے ہی کام چلاتے ہیں حقیقی اصلاح کسی کی چاہتے ہی نہیں ۔.
دعا تو تقدیر بھی بدل سکتی ہے تو ایک انسان کی ایک برائی ختم کیوں نہیں کر سکتی ۔.
پورے یقین سے دعا کی قبولیت پر یقین رکھتے دعا مانگ "
جو بار بار مانگتا ہے تو یہ ثابت کرتا ہے کہ اس کا دعا پر اور خدا پر کامل یقین ہے ۔ دنیا میں ایک جنگ جاری ہے جو صاحبِ یقین اور مایوس لوگوں کے درمیان ہے ۔ مایوسی والے لوگ شیطان کے چنگل میں جب کہ یقین والے اللہ تعالیٰ کے حفظ و امان میں ہوتے ہیں ۔
صاحبِ یقین کو پتا ہوتا ہے جیسے ہی وہ دعا مانگے گا تو جیسے ہینڈ پمپ چلانے سے فوراً پانی باہر اتا ہے ویسے ہی اس کی دعا قبول ہو جائے گی ۔ اگر بالفرض کبھی ہینڈ پمپ سے پانی نہ نکلے تو اس پانی نہ نکلنے کو وہ ہینڈ پمپ کی خرابی سمجھتا ہے اور اس کو ٹھیک کرواتا ہے اسی لیے اگر کبھی یقین والوں کی دعا قبول نہ ہو تو اس میں وہ دینے والے سے مایوس نہیں ہوتے بلکہ اپنی مانگی گئی دعا میں خامیاں ڈھونڈتے ہیں ۔
جب کہ مایوس لوگوں کو سوائے خود کے سب عیب دار نظر آتے ہیں چاہے وہ انسان ہو یا خدا۔ اور اگر ایسے لوگوں کی دعا قبول بھی ہو جائے تو شیطان فوراً یہ خیال لاتا ہے کہ اس دعا کی قبولیت نہیں ہوئی بلکہ جو محنت اس نے کی تھی اس کا ثمر ہے ۔
یقین کا تعلق دل سے ہوتا ہے اور جب دعا کے لیے ہم یقین کرتے ہیں کہ ایسا ہوگا اور کوئی اندیشہ یا سوچ میں کوئی الجھاؤ نہیں آتا تو یقین کامل ہوتا ہے ۔ اگر اس کے برعکس ہو تو یقین تو ہوتا ہے مگر کامل نہیں ہوتا ۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے حفظ و امان مین رکھے آمین ۔۔۔۔۔۔۔۔