امجد علی راجا
محفلین
خدا کرے کہ یہ خوشیاں، یہ رونقیں، یہ ہنسی
بدل بدل کے نئے روپ تیرے گھر آئیں
خوشی کے لطف میں سرشار جھومتے شب و روز
خدا کرے تری قسمت میں لکھ دیئے جائیں
خدا کرے ترے آنگن میں روشنی اترے
چراغ پیار کے جلتے رہیں ترے گھر میں
خدا کرے کہ مہکتا رہے ترا آنگن
سدا بہار چمن ہو ترے مقدر میں
خدا کرے ترے لہجے کے نرم پہلو میں
سماعتوں کو ملے درد کی مسیحائی
سکونِ قلب کا باعث ہو لفظ لفظ ترا
ہو حرف حرف تری ذات کی پزیرائی
خدا کرے کہ ہو ارمان جس کا دنیا کو
مقام وہ تجھے از خود حصول ہو جائے
تری دعا ترے ہونٹوں پہ آنے سے پہلے
حضورِ حق میں دعا ہے، قبول ہو جائے
خدا کرے تجھے آسودگی میسر ہو
سکونِ قلب سے، راحت سے بھی نہال کرے
خلوص و عشق کے رشتے وفا کا مظہر ہوں
مرا خدا ترے رشتوں کو لازوال کرے
خدا کرے کہ سلامت رہے لبوں پہ ہنسی
خدا کرے کہ ہمیشہ کِھلے رہیں چہرے
خدا کرے کہ تری زندگی کا ہر لمحہ
ہزار سال کی خوشیوں سے معتبر ٹھہرے
استادِ محترم الف عین سے اصلاح لینے کے بعد آپ سب کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ اللہ کرے کہ پسند آئے۔
بدل بدل کے نئے روپ تیرے گھر آئیں
خوشی کے لطف میں سرشار جھومتے شب و روز
خدا کرے تری قسمت میں لکھ دیئے جائیں
خدا کرے ترے آنگن میں روشنی اترے
چراغ پیار کے جلتے رہیں ترے گھر میں
خدا کرے کہ مہکتا رہے ترا آنگن
سدا بہار چمن ہو ترے مقدر میں
خدا کرے ترے لہجے کے نرم پہلو میں
سماعتوں کو ملے درد کی مسیحائی
سکونِ قلب کا باعث ہو لفظ لفظ ترا
ہو حرف حرف تری ذات کی پزیرائی
خدا کرے کہ ہو ارمان جس کا دنیا کو
مقام وہ تجھے از خود حصول ہو جائے
تری دعا ترے ہونٹوں پہ آنے سے پہلے
حضورِ حق میں دعا ہے، قبول ہو جائے
خدا کرے تجھے آسودگی میسر ہو
سکونِ قلب سے، راحت سے بھی نہال کرے
خلوص و عشق کے رشتے وفا کا مظہر ہوں
مرا خدا ترے رشتوں کو لازوال کرے
خدا کرے کہ سلامت رہے لبوں پہ ہنسی
خدا کرے کہ ہمیشہ کِھلے رہیں چہرے
خدا کرے کہ تری زندگی کا ہر لمحہ
ہزار سال کی خوشیوں سے معتبر ٹھہرے
استادِ محترم الف عین سے اصلاح لینے کے بعد آپ سب کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ اللہ کرے کہ پسند آئے۔
مدیر کی آخری تدوین: