دلوں کی اصلاح (خالدبن عبد اللہ بن محمد المصلح)

خواجہ طلحہ

محفلین
اسلامی تعلیمات کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ان میں قلب یعنی دل پر بہت زور دیا گیا ہے قرآن کریم متعدد مقامات پریہ کہتا ہے کہ'' وہ غوروفکر کیوں نہیں کرتے کیا ان کے دلوں پر تالے لگےہوئے ہیں ''اسی طرح دلوں کے زنگ آلود ہونے کابھی ذکرہے قرآن کریم کانزول بھی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کےقلب اطہر پرہوا اسی طرح احادیث میں بھی اس کاتذکرہ ہوا ہے کہ دل اللہ کی دوانگلیوں کے درمیان ہیں وہ جدھر چاہے پھیر دیتا ہے مزیدبرآں یہ بھی فرمایا گیا کہ اگر دل صحیح ہوجائے تو سارا جسم درست ہوجاتا ہے اور اگر اس میں فساد ہوتو سارا جسم فاسد ہوجاتا ہے زیرنظر کتابچے میں دلوں کی آفتیں ذکرکرتے ہوئے ان کی دوا کابھی تذکرہ کیاگیاہےہرمسلمان کو اس کامطالعہ کرکے اپنے قلب کی اصلاح پر توجہ دینی چاہیئے جس سے بہت زیادہ تغافل برتا جارہا ہے

ماخذ: کتاب و سنت ڈاٹ کوم
 

خواجہ طلحہ

محفلین
میرے خیال سے تو "دل" دل ہے جو کہ اعضا کے استعمال کے اثرات کو سٹور اور سپلائی کرتا ہے۔جیسے دماغ کا سوچنا، آنکھ کا دیکھنا ،زبان کا بولنا، کان کا سننا ۔
 
Top