دلیل ملا

مدثر عباس

محفلین
ﻣﺪﺭﺳﮯ ﮐﮯ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺖ ﮨﻮﺍ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﻬﮯ ﻋﺒﺪ ﺍﻟﻮﺩﻭﺩ ﻣﻮﺻﻮﻑ ﮐﻮ ﺷﺎﻋﺮﯼ ﮐﺎ ﺷﻐﻒ ﺗﻬﺎ ﺍﺏ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺗﻮ ﺍﻇﮩﺮ ﻣﻦ ﺍﻟﺸﻤﺲ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺷﺎﻋﺮ ﺍﻭﺭ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﺎ ﺟﻮﮌ ﺍﯾﺴﮯ ﮨﯽ ﮨﮯ ﺟﯿﺴﮯ ﺷﮑﺎﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﮨﺮﻥ ﮐﺎ ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﺴﻮﺍﻧﯽ ﺟﻤﺎﻝ ﮐﮯ ﺑﮩﺖ ﺩﻟﺪﺍﺩﮦ ﺗﻬﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﮨﻢ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﺭﮨﮯ ﺗﻬﮯ ﮐﮧ ﻋﺒﺪ ﺍﻟﻮﺩﻭﺩ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﯽ ﻧﻈﺮ ﺍﯾﮏ ﺣﺴﯿﻦ ﺩﻭﺷﯿﺰﮦ ﭘﮧ ﭘﮍﯼ ﮐﭽﻪ ﺍﺷﺎﺭﻭﮞ ﺗﻠﻤﯿﺤﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﺎﻡ ﭼﻼﻧﮯ ﮐﯽ ﺳﻌﯽ ﻻﺣﺎﺻﻞ ﮐﯽ ﮔﺌﯽ ﺟﺐ ﮐﻮﺋﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻧﻈﺮ ﻧﮧ ﺁﺋﯽ ﺗﻮ ﮐﭽﻪ ﺑﻨﺒﻨﺎﻧﮯ ﻟﮕﮯ ﮨﻢ ﻧﮯ ﮐﺎﻥ ﻗﺮﯾﺐ ﮐﯿﮯ ﺗﻮ ﺳﻨﺎ ﻣﻮﺻﻮﻑ ﮐﮩﮧ ﺭﮨﮯ ﺗﻬﮯ ﺍﮮ ﺑﯽ ﺑﯽ ﺧﺪﺍ ﺗﺠﻬﮯ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﮕﮧ ﺩﮮ ﭘﻬﺮ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﮑﻬﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻣﯿﺮﮮ ﻭﺻﻞ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﻥ ﮨﺠﺮ ﮐﯽ ﮈﺍﻧﮓ ﻣﺎﺭﺗﺎ ﮨﮯ
ﺍﺱ ﺩﻥ ﮨﻤﯿﮟ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﻣﻮﻟﻮﯼ ﮐﯽ ﺑﺪ ﺩﻋﺎ ﺗﻮ ﺑﺪﻋﺎ ﮨﮯ ﺍﺳﮑﯽ ﺩﻋﺎ ﺳﮯ ﺑﻬﯽ ﭘﻨﺎﮦ ﻣﺎﻧﮕﻨﯽ ﭼﺎﮨﯿﮯ .
ﻣﺪﺛﺮ ﻋﺒﺎﺱ
 

اکمل زیدی

محفلین
آپ مزاح کے لئے . . ایمان ..ملا اور خدا کے علاوہ مواد استعمال کریں ... بہت اصناف موجود ہیں ...یہ کام یہاں لوگ پہلے ہی سنجیدہ طور پر کر رہے ہیں ....
 
بہت خوب مدثر عباس صاحب اک مشورہ ہے آپ یہاں جو بھی تحریر شیئر کیا کریں اسے نستعلیق فونٹ میں لکھا کریں۔۔
اک بات یہ بھی اظہر من الشمس ہے عام آدمی کے ساتھ ایک شیطان ہوتا ہے اور مولوی کے ساتھ چار ۔۔۔اور اس بات کا مشاہدہ تو آپ نے بھی کیا ہو گا بازاروں میں سرخی پاؤڈر لگا کر لوگوں کو اپنے حسن کے جلوے دکھانے والیاں بھی مولوی کو دیکھتے ہی ڈوپٹہ جو گلے میں لٹکایا ہوتا ہے اور وہ بھی انہیں بوجھ لگتا ہے اسے فوری سر پے ڈال لیتی ہیں ۔۔۔۔وہ لطیفہ تو آپ نے سنا ہو گا (اب اس کی اصل نامعلوم ہے کہ سچ ہے یا جھوٹ) اک بس میں کچھ مولوی سفر کر رہے تھے سب نے آپس میں یہ طے کیا کہ کسی کی بھی طرف نگاہے غلط سے نہیں دیکھیں گے اگر کوئی دیکھے گا تو وہ اونچی آواز سے استغفر اللہ پڑھے گا ۔۔۔کافی فاصلہ طے ہو گیا مگر کوئی دکھا ہی نا۔۔۔(حسینہ) اچانک ہی ایک مولوی کے ساتھ کچھ ہوا اور اس کے منہ سے بے اختیار استعفر اللہ نکل گیا۔۔تو سب مولوی چونک کر اس سے پوچھنے لگے۔۔۔۔کِتھے کِتھے ۔۔۔۔۔یہ تو حال ہے مولویوں کا ۔۔۔لیکن ایک بات یاد رہے پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتی۔۔کچھ اچھے بھی ہیں اور کچھ بہت اچھے بھی ہیں
 
سب مولوی برابر نہیں
بهائی فانٹس میں آپ میری مدد کر سکتے ہیں؟
آپ جس موبائل سے ٹیکسٹ ٹائپ کرتے ہیں، اس کی ٹائپنگ میں پرابلم ہے۔
اس کا حل یہ ہے کہ اپنی مکمل تحریر کاپی کریں اور اس ٹول کے پہلے ٹیکٹ باکس میں پیسٹ کر دیں۔
پھر کنورٹ کریں کا بٹن پریس کریں اور دوسرے باکس میں حاصل ہونے والے ٹیکسٹ کو یہاں پیسٹ کر دیں۔ جیسا کہ میں اگلے مراسلے میں آپ کی اس پوسٹ کو کرنے لگا ہوں۔
 
مدرسے کے زمانے کی بات ہے ہمارے ایک دوست ہوا کرتے تھے عبد الودود موصوف کو شاعری کا شغف تھا اب یہ بات تو اظہر من الشمس ہے کہ شاعر اور لڑکی کا جوڑ ایسے ہی ہے جیسے شکاری اور ہرن کا مولوی صاحب نسوانی جمال کے بہت دلدادہ تھے ایک دن ہم بازار سے گزر رہے تھے کہ عبد الودود صاحب کی نظر ایک حسین دوشیزہ پہ پڑی کچہ اشاروں تلمیحوں سے کام چلانے کی سعی لاحاصل کی گئی جب کوئی صورت نظر نہ آئی تو کچہ بنبنانے لگے ہم نے کان قریب کیے تو سنا موصوف کہہ رہے تھے اے بی بی خدا تجھے جنت میں جگہ دے پھر میں دیکھتا ہوں میرے وصل میں کون ہجر کی ڈانگ مارتا ہے
اس دن ہمیں معلوم ہوا کہ مولوی کی بد دعا تو بدعا ہے اسکی دعا سے بھی پناہ مانگنی چاہیے .
مدثر عباس
 
آپ مزاح کے لئے . . ایمان ..ملا اور خدا کے علاوہ مواد استعمال کریں ... بہت اصناف موجود ہیں ...یہ کام یہاں لوگ پہلے ہی سنجیدہ طور پر کر رہے ہیں ....
یہاں کوئی کچھ بھی نہیں کررہا۔ اس کے لیے ہمارے پاس فیسبک ہے۔
 
آخری تدوین:

اکمل زیدی

محفلین
بہت خوب مدثر عباس صاحب اک مشورہ ہے آپ یہاں جو بھی تحریر شیئر کیا کریں اسے نستعلیق فونٹ میں لکھا کریں۔۔
اک بات یہ بھی اظہر من الشمس ہے عام آدمی کے ساتھ ایک شیطان ہوتا ہے اور مولوی کے ساتھ چار ۔۔۔اور اس بات کا مشاہدہ تو آپ نے بھی کیا ہو گا بازاروں میں سرخی پاؤڈر لگا کر لوگوں کو اپنے حسن کے جلوے دکھانے والیاں بھی مولوی کو دیکھتے ہی ڈوپٹہ جو گلے میں لٹکایا ہوتا ہے اور وہ بھی انہیں بوجھ لگتا ہے اسے فوری سر پے ڈال لیتی ہیں ۔۔۔۔وہ لطیفہ تو آپ نے سنا ہو گا (اب اس کی اصل نامعلوم ہے کہ سچ ہے یا جھوٹ) اک بس میں کچھ مولوی سفر کر رہے تھے سب نے آپس میں یہ طے کیا کہ کسی کی بھی طرف نگاہے غلط سے نہیں دیکھیں گے اگر کوئی دیکھے گا تو وہ اونچی آواز سے استغفر اللہ پڑھے گا ۔۔۔کافی فاصلہ طے ہو گیا مگر کوئی دکھا ہی نا۔۔۔(حسینہ) اچانک ہی ایک مولوی کے ساتھ کچھ ہوا اور اس کے منہ سے بے اختیار استعفر اللہ نکل گیا۔۔تو سب مولوی چونک کر اس سے پوچھنے لگے۔۔۔۔کِتھے کِتھے ۔۔۔۔۔یہ تو حال ہے مولویوں کا ۔۔۔لیکن ایک بات یاد رہے پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتی۔۔کچھ اچھے بھی ہیں اور کچھ بہت اچھے بھی ہیں
بہت خوب . . . اچھی ایسی تیسی کردی آپ نے . . . اسے کہتے ہیں یک نہ شد ......دو شد
 
Top