سلمان دانش جی
معطل
نایاب صاحب !! پسند کرنے کا بہت شکریہواہہہہہہہہ
بہت خوبصورت نظم
بہت سی دعاؤں بھری داد
یہ مصرع کچھ مجھے سمجھ نہ آیا ۔ شاید کم علمی وجہ ہے ۔۔۔۔
دل تو وصل کی لذت سے آگاہ ہوا ۔ آشنا ہوا ۔ شناسا ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر " اسے " سے کیا مراد ہے ۔ ؟
اگر رہنمائی مل جائے تو بہت دعائیں
بہت دعائیں
میں شب ِ وصل کیِ لذت کا شناسا ہوں مجھے ،
تُو شب ِ وصل کیِ لذت کا شناسا ہے تجھے ،
ہم شب ِ وصل کیِ لذت کےشناسا ہیں ہمیں
میں "مجھے" "تجھے" اور "ہمیں" سے کیا مراد ہو گی ؟۔
بنا فیس کے ہی فارمولا بتا دیا ہے جہاں چاہیں اپلائی کر لیں
پھر بھی مشکل درپیش ہو تو مصرع کے اس " اسے" " کو تسلسل کے ساتھ اگلے مصرع کے ساتھ ملا کر پڑھ لیں۔ پھر تو سب دکھتا ہے نا صاحب !!!!!!!