کاشفی
محفلین
غزل
(میر غلام حسن)
دل غم سے ترے لگا گئے ہم
کس آگ سے گھر جلا گئے ہم
ماتم کدہ جہاں میں چوں شمع
رو رو کے جگر بہا گئے ہم
مانندحباب اس جہاں میں
کیا آئے تھے اور کیا گئے ہم
کھویا گیا اس میں گو دل اپنا
پر یار تجھے تو پا گئے ہم
آتا ہے یہی تو ہم کو رونا
یوں موت کا غم بھلا گئے ہم
افسانہ سرگذشت چوں شمع
رو رو کے بہت سنا گئے ہم
تھا ہم میں اور اُس میں وہ جو پردہ
سو اس کو حسن اُٹھا گئے ہم