روزانہ اور خاص طور پر جمعہ کے دن ہر وقت ہر گھڑی اپنے لئے اور سب کے لئے اچھی اچھی دعائیں مانگا کرو کیونکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جمعہ میں ایک گھڑی ایسی ہوتی ہے کہ مسلمان اس گھڑی میں اللہ تعالیٰ سے جو بھلائی بھی مانگے گا اللہ تعالیٰ اسے عطا فرما دیں گے اور وہ گھڑی بہت تھوڑی دیر رہتی ہے۔
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 1967
جب خطیب خطبے والی جگہہ آکر بیٹھ جاتا ہے یعنی خطبہ شروع کرنے سے لے کر ختم کرنے تک ، اس کے اس ممبر سے اترنے تک ، خطبہ کا سننا ضروری ہے دونوں خطبے کے دوران ایک وقت ایسا آتا ہے جب خطیب تھوڑی دیر کے لئے رک جاتا ہے اس دوران میں دعاء مانگتا ہوں،،، مسجد میں جمعے کے لئے
12 بجے سے سوا بارا تک پہنچ جاتا ہوں جب ایک دو شخص ہوتے ہیں یا کبھی کبھار میں پہلا شخص ہوتا ہوں۔۔ اصل یہی ہے سننے میں آیا ہے کہ صحابہ کرام اجمعین یہ اہتمام فجر سے ہی کرتے تھے ،، جب خطیب ممبر پر آتا ہے تو اس وقت دروازے پر جو مامور فرشتے ہوتے ہیں وہ اپنی نوٹ بک بند کردیتے ہیں اور خطبہ سننے لگ جاتے ہیں،، خطبے کے آخر میں عرب ممالک میں لمبی دعاء جو خطیب خطبہ کے ساتھ ختم کرتا ہے ہوتی ہے پھر صلاۃ الجمعہ۔
ایک مسئلہ شاید بہت سو کو معلوم ہو شاید نہیں وہ یہ کہ نماز میں جو رکوع میں شامل ہوتا ہے اس کو رکعت مل جاتی ہے یعنی وہ رکعت میں شامل ہوگیا،، اکثر کچھ لیٹ آنے والے دوسری رکعت میں رکوع کے بعد پہنچتے ہیں انکو چاہیے کہ چاررکعت پڑھے کیونکہ آپ نے رکوع کو نہیں پایا مطلب رکعت نہیں ملی
دوسری رکعت نہیں ملنا مطلب صلاۃ الجمعہ میں نہیں پہنچے اس لئے صلاۃ الظہر ادا کرنا ہے۔
ایک دل میں بات موجود تھی جو متعدد بار مسئلے مسائل والے لیکچر میں شیوخ الدین نے سمجھایا تھا اس کو بانٹ رہا ہوں ،،،
ھدایت اللہ ہی دیتا ہے اور نصیب اسے ہوتی ہے جو اس کی تلاش میں رہتا ہے
اللہ ہم سب کو ھدایت دے، آمین