عادت کوئی بھی ہو، بری ہوتی ہے جب تک اسے پورا نہ کیا جائے، بے چینی سی رہتی ہے۔ رات کو سوتے وقت نیند لانے کے لیے بعض لوگ مختلف حرکات کے عادی ہوتے ہیں۔ وہ جب تک انہیں پورا نہیں کر پاتے، نیند نہیں آتی۔
نپولین بونا پارٹ بھی ایک ایسی ہی عادت کا شکار تھا۔ وہ رات کو کبھی بھی تین چار گھنٹوں سے زیادہ نہیں ہو سکا تھا۔
روس کی ملکہ کیتھرائن سونے سے پہلے بالوں کو کنگھا کیا کرتی تھی۔ جس روز وہ کنگھا نہ کرتی، اسے نیند نہ آتی۔
برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ونسٹن چرچل کی خوابگاہ میں ساتھ ساتھ ملی ہوئی دو مسہریاں تھیں۔ وہ پہلے ایک مسہری پر کروٹیں بدلتا رہتا، پھر دوسری مسہری پر جا کر سو جاتا۔
مشہور مصنف چارلز ڈکنز رات کو نیند کی آغوش میں پہنچنے کے لیے عجیب و غریب طریقہ اختیار کر لیتا۔ لیٹنے سے پہلے وہ قطب نما کی مدد سے یہ یقین کر لیتا کہ اس کے پلنگ کا سرہانہ ٹھیک شمال کے وسط میں محسوس نہ کرلیتا، اسے نیند نہ آتی۔
ایک اور مصنف الیگزینڈرڈوما روزانہ صبح سات بجے ایک سیب کھایا کرتا تھا۔ جس دن وہ سیب کھانا بھول جاتا، اس رات اسے نیند نہ آتی۔
موجد تھامس ایڈیسن رات کو بہت کم سویا کرتا تھا۔ ویسے چوبیس گھنٹوں میں ہر ایک گھنٹے بعد وہ تیس منٹ تک اونگھ کر اپنی نیند پوری کر لیتا۔
بنجمن فرینکلن پلنگ پر ایک مرتبہ لیٹنے کے بعد اٹھ کر کچھ دیر تک تازہ ہوا میں ٹہلتا اور دوبارہ لیٹتے ہی نیند کی آغوش میں پہنچ جاتا۔
ہالی وڈ کا اداکار کیری گرانٹ رات کو اس وقت تک ٹی وی پر پرانی فلمیں دیکھتا رہتا، جب تک اس کی پلکیں نیند کی بوجھ سے جھکنے نہ لگتیں۔
رڈیارڈ کمپلنگ کبھی بھی سکون کی نیند نہیں سو سکا۔ وہ ہمیشہ رات کو اٹھ کر بھٹکی ہوئی روح کی طرح گھر بھر میں گھومتا رہتا۔ جب تک وہ تمام کمروں میں نہ گھوم لیتا، اسے دوبارہ نیند نہ آتی۔
مزید
معلومات کے لیے کلک کریں۔