شاہد شاہنواز
لائبریرین
دنیا سے کوئی ہو گیا بے زار تو کیا ہے
اک شخص اگر ہے ترا بیمار تو کیا ہے
چل آج ہی مر جائیں کہ مرنا تو ہے اک دن
سر پر ہے لٹکتی ہوئی تلوار تو کیا ہے
دیوانے تو دیوانے ہیں بے خود ہی رہیں گے
اب راہ میں ہے آپ کا دربار تو کیا ہے
یہ عشق ہے کچھ آپ بتا دیجئے ان کو
لوگوں کو وضاحت ہے جو درکار تو کیا ہے
سچ بول رہے ہیں تو خدارا نہ جھجکیے
دنیا ہے اگر آپ سے بے زار تو کیا ہے
کم کب ہے جو مل جائے وہ خوشبو ہی گلی سے
ہوتا ہی نہیں آپ کا دیدار تو کیا ہے
اک راہ جو چن لی ہے تو ہم اس پہ چلیں گے
آساں ہے تو کیا ہے جو ہے دشوار تو کیا ہے
آنکھوں سے ہی کہہ دیں گے جو کہنا ہے ضروری
کھلتے ہی نہیں اب لبِ گفتار تو کیا ہے
ہے چاہنے والوں کو سمجھنے کا سلیقہ
کمزور ہے گر قوتِ اظہار تو کیا ہے
اب آپ ہی جیتے ہیں یہی جیت ہماری
ہم ہار کے نکلے ہیں جو ہر بار تو کیا ہے
اک شخص اگر ہے ترا بیمار تو کیا ہے
چل آج ہی مر جائیں کہ مرنا تو ہے اک دن
سر پر ہے لٹکتی ہوئی تلوار تو کیا ہے
دیوانے تو دیوانے ہیں بے خود ہی رہیں گے
اب راہ میں ہے آپ کا دربار تو کیا ہے
یہ عشق ہے کچھ آپ بتا دیجئے ان کو
لوگوں کو وضاحت ہے جو درکار تو کیا ہے
سچ بول رہے ہیں تو خدارا نہ جھجکیے
دنیا ہے اگر آپ سے بے زار تو کیا ہے
کم کب ہے جو مل جائے وہ خوشبو ہی گلی سے
ہوتا ہی نہیں آپ کا دیدار تو کیا ہے
اک راہ جو چن لی ہے تو ہم اس پہ چلیں گے
آساں ہے تو کیا ہے جو ہے دشوار تو کیا ہے
آنکھوں سے ہی کہہ دیں گے جو کہنا ہے ضروری
کھلتے ہی نہیں اب لبِ گفتار تو کیا ہے
ہے چاہنے والوں کو سمجھنے کا سلیقہ
کمزور ہے گر قوتِ اظہار تو کیا ہے
اب آپ ہی جیتے ہیں یہی جیت ہماری
ہم ہار کے نکلے ہیں جو ہر بار تو کیا ہے