دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی؟ سائبر حملے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں: ماہرین

نیویارک (ویب ڈیسک) انٹرنیٹ کے ذریعے آلات کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔ اکثر لوگوں کے ٹیلی وژن، کمپیوٹر اور موبائل فونز ایک دوسرے سے منسلک ہوتے ہیں۔ نیویگیشن سسٹم بھی اب سمارٹ فونز میں موجود ہیں۔ اب آفس میں موجود رہتے ہوئے گھر کے ہیٹنگ سسٹم کو کھول بھی سکتے ہیں اور بند بھی کرسکتے ہیں۔ بوخم یونیورسٹی میں کمپیوٹر کے شعبے کے ماہر کرسٹوف پار کہتے ہیں کہ جیسے ہی کسی آلے کا انٹرنیٹ سے رابطہ ہوتا ہے تو اسے ہیک بھی کیا جاسکتا ہے۔ ڈیجیٹل آلات کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے رجحان میں اضافے کی وجہ سے مستقبل میں سمارٹ ہومز ہوا کریں گے۔ ان گھروں میں موبائل فون یا ٹیبلٹ ہی کے ذریعے واشنگ مشین، ٹیلی وژن، لائٹ اور چولہے کو کنٹرول کیا جائے گا اور اگر یہ آلات سائبر حملے کا نشانہ بننے لگیں تو ہیکر ایسے وقت میں چولہا کھول سکتا ہے، جب گھر میں کوئی بھی نہ ہو۔ کرسٹوف پار کہتے ہیں کہ اس صورتحال میں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کی بہترین مثال گیرج کے دروازے کی ہے۔ یہ دروازے انتہائی غیر محفوظ ہوتے ہیں اور اس نظام کو بہت آسانی سے ہیک کیا جاسکتا ہے، لیکن گیرج کے دروازے کے ذریعے چوریاں نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
کرسٹوف پار کہتے ہیں کہ اس صورتحال میں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کی بہترین مثال گیرج کے دروازے کی ہے۔ یہ دروازے انتہائی غیر محفوظ ہوتے ہیں اور اس نظام کو بہت آسانی سے ہیک کیا جاسکتا ہے، لیکن گیرج کے دروازے کے ذریعے چوریاں نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔
آخر میں تسلی کے الفاظ کہنے کا شکریہ۔ :lol:
ذرا تصور کریں کسی کو یہ کہتے ہوئے، "یار، میرے گھر میں وائرس گھس آیا ہے۔ کمینہ جان ہی نہیں چھوڑ رہا۔" بن بلائے مہمان کے لقب کو ایک نئی تعریف مل جائے گی۔ :lol:
یا گھر کا روشندان ہیک ہو جانے کی صورت میں کبھی آپ کو روشندان جسمانی طور پر "ہیک" کرنا پڑ جائے۔
 
آخری تدوین:
جس طرح کوئی مستری کام لمبا کرتا جائے کرتا جائے تو کہا جاتا ہے کوئی دم درود کراؤ گھر میں بھوت نے ڈیرہ ڈال لیا ہے جان ہی نہیں چھوڑ رہا۔
 
اگر آپ کا ٹیلیفون جس میں اینٹی وائرس بھی ہوتا ہے اس میں سے آپ کی تصاویر ہیکر چوری کر سکتے ہیں تو یہ سمارٹ آلات ہیک کرنا تو نسبتآ بہت آسان ہے۔ :(
 
Top