دنیا کی زندگی

میاں شاہد

محفلین

TheLiefofThisWorld.jpg



زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَيَسْخَرُونَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُواْ وَالَّذِينَ اتَّقَواْ فَوْقَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَاللّهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاء بِغَيْرِ حِسَابٍ



اور جو کافر ہیں ان کے لئے دنیا کی زندگی خوشنما کر دی گئی ہے اور وہ مومنوں سے تمسخر کرتے ہیں لیکن جو پرہیز گار ہیں وہ قیامت کے دن ان پر غالب ہوں گے اور اللہ جس کو چاہتا ہے بےشمار رزق دیتا ہے
سورۃ البقرہ ۔ آیت 212
The life of This world is alluring to those who reject Faith, and They scoff at those who believe. But the righteous will be above them on the Day of Resurrection; For Allah bestows His abundance without measure on whom He will.

 

خرم

محفلین
جزاک اللہ میاں صاحب۔ لیکن اس آیت سے یہ مطلب نہیں نکالنا چاہئے کہ مؤمنین کے لئے دنیا کی زندگی مصیبت و آلام کا نام ہے۔ بلکہ اسی آیت کے دوسرے حصے میں اللہ تعالٰی نے واضح فرما دیا کہ وہ جسے چاہے بے حساب رزق دے۔ فرق اتنا ہے کہ کافر کی سوچ صرف اس دنیا تک محدود ہے جبکہ مسلمان اس دنیا میں رہتے ہوئے آخرت کی تیاری کرتا ہے اور اس دنیا کے ساتھ ساتھ اس کے لئے بھی کوشش کرتا ہے بلکہ آخرت کی زندگی کے آرام و آسائش کو اس دنیا کے آرام و آسائش پر فوقیت دیتا ہے۔
 

میاں شاہد

محفلین
جزاک اللہ میاں صاحب۔ لیکن اس آیت سے یہ مطلب نہیں نکالنا چاہئے کہ مؤمنین کے لئے دنیا کی زندگی مصیبت و آلام کا نام ہے۔ بلکہ اسی آیت کے دوسرے حصے میں اللہ تعالٰی نے واضح فرما دیا کہ وہ جسے چاہے بے حساب رزق دے۔ فرق اتنا ہے کہ کافر کی سوچ صرف اس دنیا تک محدود ہے جبکہ مسلمان اس دنیا میں رہتے ہوئے آخرت کی تیاری کرتا ہے اور اس دنیا کے ساتھ ساتھ اس کے لئے بھی کوشش کرتا ہے بلکہ آخرت کی زندگی کے آرام و آسائش کو اس دنیا کے آرام و آسائش پر فوقیت دیتا ہے۔

بے شک آپ ٹھیک کہ رہے ہیں

میں‌نے بھی ایسا کوٕی مطلب نہیں نکالا لیکن ایمان والوں‌کو دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے
 

ظفری

لائبریرین
بے شک آپ ٹھیک کہ رہے ہیں

میں‌نے بھی ایسا کوٕی مطلب نہیں نکالا لیکن ایمان والوں‌کو دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے

یہاں بھی آپ ایک دوسری بات کہہ رہے ہیں ۔۔۔۔ جو " ایمان والے " ہیں ۔ ان کے پیش ِ نظر آخرت تو ہوگی ہی ۔ ورنہ وہ "ایمان والے " کیسے کہلائیں گے ۔اگر آپ یہ کہتے کہ دنیاداروں کو آخرت بھی مدِ نظر رکھنی چاہیئے تو کوئی بات بھی بنتی تھی ۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
یہاں بھی آپ ایک دوسری بات کہہ رہے ہیں ۔۔۔۔ جو " ایمان والے " ہیں ۔ ان کے پیش ِ نظر آخرت تو ہوگی ہی ۔ ورنہ وہ "ایمان والے " کیسے کہلائیں گے ۔اگر آپ یہ کہتے کہ دنیاداروں کو آخرت بھی مدِ نظر رکھنی چاہیئے تو کوئی بات بھی بنتی تھی ۔
حجور خوامخواہ میں بال کی کھال اتارنا اچھا نہیں ہوتا اب جو آپ سے کہہ دیا جائے کہ جو دنیا دار ہیں کیا وہ ایمان والے نہیں ہوتے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟ تو پھرررررررررر؟
لہزا بات یہ ہے کہ میاں صاحب ٹھیک فرمایا ہے بے شک آخرت پر ایمان رکھنا اور چیز ہے اور آخرت کہ لیے تیاری کرنا ایک الگ امر اور میاں صاحب کا اشارہ آخرت کی تیاری کی طرف تھا کہ اکثر ایمان والے آخرت پر ایمان کہ باجود آخرت سے غافل ہوئے بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔۔ والسلام
 

ظفری

لائبریرین
حجور خوامخواہ میں بال کی کھال اتارنا اچھا نہیں ہوتا اب جو آپ سے کہہ دیا جائے کہ جو دنیا دار ہیں کیا وہ ایمان والے نہیں ہوتے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟ تو پھرررررررررر؟
لہزا بات یہ ہے کہ میاں صاحب ٹھیک فرمایا ہے بے شک آخرت پر ایمان رکھنا اور چیز ہے اور آخرت کہ لیے تیاری کرنا ایک الگ امر اور میاں صاحب کا اشارہ آخرت کی تیاری کی طرف تھا کہ اکثر ایمان والے آخرت پر ایمان کہ باجود آخرت سے غافل ہوئے بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔۔ والسلام


حجور ۔۔۔۔ میں نے بال کی کھال نہیں نکالی ۔ دوبارہ اوپر جائیں اور ساری بات دیکھیں کیا ہوئی ہے ۔ میاں صاحب نے ایک آیت پیش کی "ترجمہ " کے ساتھ ۔ ترجمہ سے جو تاثر ابھرا ۔ اس کی وضاحت خرم بھائی نے بہت اچھی طریقے سے کردی ۔ بات ختم ہوگئی ۔ مگر میاں صاحب نے " لیکن " کہہ کر ایمان والوں کو پھر بھی خبردار کیا ۔ یہاں سے حسب معمول اپنی interpetation. شروع ہوئی ۔ میں نے مداخلت کی کہ اگر ایسا ہے تو پھر ایسا بھی ہوسکتا ہے ۔ اور آپ نے بھی " بظاہر " مثال دیتے ہوئے وہی بات کہہ دی جو میں کہہ رہا تھا ۔
اب اگر میں یہ کہوں کہ آپ کی آخری بات اور میاں سے کی بات میں بہت فرق ہے تو آپ پھر اسے بال کی کھال اتارنے کا شکوہ کریں گے ۔ کیونکہ interpetation. کے تمام جملہ حقوق کچھ لوگوں کے پاس محفوظ ہیں اور ۔۔۔۔۔ ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہوجاتے ہیں بدنام
 

آبی ٹوکول

محفلین
حجور ۔۔۔۔ میں نے بال کی کھال نہیں نکالی ۔ دوبارہ اوپر جائیں اور ساری بات دیکھیں کیا ہوئی ہے ۔ میاں صاحب نے ایک آیت پیش کی "ترجمہ " کے ساتھ ۔ ترجمہ سے جو تاثر ابھرا ۔ اس کی وضاحت خرم بھائی نے بہت اچھی طریقے سے کردی ۔ بات ختم ہوگئی ۔ مگر میاں صاحب نے " لیکن " کہہ کر ایمان والوں کو پھر بھی خبردار کیا ۔ یہاں سے حسب معمول اپنی interpetation. شروع ہوئی ۔ میں نے مداخلت کی کہ اگر ایسا ہے تو پھر ایسا بھی ہوسکتا ہے ۔ اور آپ نے بھی " بظاہر " مثال دیتے ہوئے وہی بات کہہ دی جو میں کہہ رہا تھا ۔
اب اگر میں یہ کہوں کہ آپ کی آخری بات اور میاں سے کی بات میں بہت فرق ہے تو آپ پھر اسے بال کی کھال اتارنے کا شکوہ کریں گے ۔ کیونکہ interpetation. کے تمام جملہ حقوق کچھ لوگوں کے پاس محفوظ ہیں اور ۔۔۔۔۔ ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہوجاتے ہیں بدنام

حجور رہنے دیجیئے خوامخواہ میں یہاں بھی بحث ہوجائے گی اگر میں نے آپکی تحریر کا جواب دیا تووووووووووووو :grin:
 

رضا

معطل

131.gif

ترجمہ کنزالایمان:اور اے سننے والے اپنی آنکھیں نہ پھیلا اس کی طرف جو ہم نے کافروں کے جوڑوں کو برتنے کے لئے دی ہے جیتی دنیا کی تازگی (ف۲۰۳) کہ ہم انہیں اس کے سبب فتنہ میں ڈالیں(ف۲۰۴) اور تیرے رب کا رزق (ف۲۰۵) سب سے اچھا اور سب سے دیرپا ہے
تفسیر خزائن العرفان203: یعنی اصناف و اقسامِ کُفّار یہود و نصارٰی وغیرہ کو جو دنیوی ساز و سامان دیا ہے مؤمن کو چاہیئے کہ اس کو استحسان و اعجاب کی نظر سے نہ دیکھے ۔ حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا کہ نافرمانوں کے طمطراق نہ دیکھو لیکن یہ دیکھو کہ گناہ اور معصیت کی ذلّت کس طرح ان کی گردنوں سے نمودار ہے ۔204: اس طرح کہ جتنی ان پر نعمت زیادہ ہو اتنی ہی ان کی سرکشی اور ان کا طُغیان بڑھے اور وہ سزائے آخرت کی سزاوار ہوں ۔205: یعنی جنّت اور اس کی نعمتیں ۔

132.gif

ترجمہ کنزالایمان:اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دے اور خود اس پر ثابت رہ کچھ ہم تجھ سے روزی نہیں مانگتے (ف۲۰۶) ہم تجھے روزی دیں گے (ف۲۰۷) اور انجام کا بَھلا پرہیزگاری کے لئے
تفسیر خزائن العرفان:206:اور اس کا مکلَّف نہیں کرتے کہ ہماری خَلق کو روزی دے یا اپنے نفس اور اپنے اہل کی روزی کا ذمہ دار ہو بلکہ ۔207: اور انہیں بھی ، تو روزی کے غم میں نہ پڑ ، اپنے دل کو امرِ آخرت کے لئے فارغ رکھ کہ جو اللہ کے کام میں ہوتا ہے اللہ اس کی کارسازی کرتا ہے ۔
 
Top