فخرنوید
محفلین
دوا استعمال کرنے کے بارے میں ضروری معلومات
استعمال کی جانے والی سبھی دواؤں کو خوب سوچ سمجھ کر مناسب مقدار میں قاعدے کے مطابق استعمال کرنا چاہیے. مریض یا مریض کی دیکھ بھال کرنے والے کودوا دیتے وقت طریقہ استعمال اچھی طرح سمجھا دیں۔
جن دواؤں کی مدت تمام ہو گئی ہو انھیں ہرگز استعمال نہ کریں۔
دواؤں کو صاف جگہوں، الماریوں اور شیشے کی پٹی لگی ہوئی ریکوں میں رکھیں جہاں نور پوری طرح سے جاسکے۔
زہریلی دوا ہمیشہ الگ اور اندر الماری میں رکھیں. اس الماری اور ہر دوا کی شیشی ، بوتل ، بکس پر سرخ روشنائی سے لفظ زہر (Poison) کا لیبل لگا دیں. اس کی کنجی ہمیشہ اپنے پاس رکھیں۔
مالش کرنے، لگانے اور آنکھوں کی بیماریوں کے لوشن نیلی شیشیوں میں کارک سے بند کر کے رکھیں۔
امونیا دار دوا کھلی رہنے سے اپنی طاقت کھو دیتی ہے، اس لئے انھیں ربر کی مضبوط کارک والی بوتلوں میں رکھیں۔
اسپرٹ ایتھر نائٹروسی کو رنگین بوتل میں کم مقدار میں الکلی ملا کر اور روشنی سے بچا کر رکھا جائے. جہاں تک ہو سکے سیرم، الکزر، لنکٹس، ڈراپس، لکوڈ، سسپنشن، لکر وغیرہ دوائیں عنبر یا ڈارک براؤن رنگ کی شیشیوں یا بوتلوں میں رکھیں. انھیں تیز روشنی یا آفتاب کی شعاعوں سے بچائیں۔
سبھی اینٹی بایوٹک دوائیں چاہے وہ بروڈ اسپکٹرم(Broad spectrum) کی ہوں یا نیرو اسپکٹرم (Narrow spectrum) کی ہوں، کو ریفریجریٹر یا کولڈ اسٹوریج میں کے اندر رکھیں۔
سوڈا سلف، سوڈا سیلی سیلاس، پوٹاشیم برومائیڈ، فیرٹ کونین سائٹریت وغیرہ دوائیں جو نمی کو کھینچ لیتی ہیں، رطوبت سے بچا کر مضبوط کارک کی شیشیوں میں رکھیں۔
طیار (Volatile)دوائیں جیسے کلوروفارم، ایتھر، الکحل یا ہائیڈروجن پروکسائیڈ، لائیکر امونیا فورٹ(Liquor amonia fort) وغیرہ کے کارک پر تھوڑا ساپگھلا ہوا موم ڈالکر شیشی کا کارک اس طرح بند کرنا چاہیے کہ کارک بند ہونے کے بعد موم انھیں اچھی طرح سیل کردے جس سے دوا کے زور سے کارک نہ اڑ سکے۔
دوا کی پڑیا ایسے کاغذوں میں باندھیں جن پر باہری نمی کا اثر نہ ہوسکے. مکسچر بناتے وقت سب سے پہلے ٹنکچر، اسپرٹ اور لکر ڈالیں. اس کے بعد سیرپ اور آخر میں زہریلی دوائیں جیسے آرسینک، اسٹرکنین، اکونائٹ وغیرہ ملانی چاہیے. کوئینین سلف دار مکسچر بناتے وقت سب سے پہلے کوئینین اور ایسڈ کو ملا کر سولیوشن بنا لیں. اس کے بعد دوسری دواؤں کو پانی میں ملا کر اس محلول کے ساتھ ملا دیں. روغنی دوا کو مکسچر میں ملانے پر گوند کا محلول، الکلی اور روغنی دوا کا ایملشن بنا کر ملا سکتے ہیں۔
مکسچر کو نئی شیشی میں ڈالکر مقدار کا نشان لگا کر شیشی کو پونچھ لیں۔
کچھ مخصوص دواؤں کی شدید اور معمولی الرجی اور ری ایکشن کا علاج
کئی حساس مریض ایسے ہوتے ہیںجن کو کوئی خاص دوا جیسے پینی سیلین، ایمپی سیلین، ٹٹراسائیکلین، ارتھرومائی سین، کلوکساسیلین، سیفالکسین وغیرہ اینٹی بایوٹک دواؤں کا انجکشن لگانے سے یا براہ دہن استعمال کرنے سے یا پاؤڈر اور مرہم کے خارجی استعمال سے ان میں ایک قسم کی چڑھ پیدا ہوجاتی ہے جو بہت تکلیف دہ ہوتی ہے. کوئینین وغیرہ کو کھا لینے پر، بعض کو زیادہ مقدار میں کھا لینے پر کان بجنا، بہرا پن، نیند نہ آنا، وغیرہ جیسی تکلیفیں اکثر ہوجاتی ہیں اور پوٹاشیم آیوڈائیڈ کی تھوڑی مقدار جیسے ٦٠ ملی گرام کھا لینے پر بعض حساس لوگوں کو نزلہ ہوجاتا ہے، پتی اچھلنا، جلدی سوزش، سرخ بادہ، ورم غار الانف، انفی بہاؤ، ضیق النفس، سردی زکام، سوکھی کھانسی وغیرہ جیسی علامات، خارش اور جلن وغیرہ ہوجاتی ہیں۔
علامات کے ظاہر ہوتے ہی سابقہ دوا روک دیں۔
بشکریہ: انمول اردو اور جناب ڈاکٹر معظم حیدری