فرحان دانش
محفلین
دلہن کی زینت وزیبائش کی روایت شاید ہزاروں سال پرانی ہے۔حضورپاک ﷺ کے زمانے میں دلہنوں کو سجانے اورمیک اپ کرنے کیلئے بھی کئی خواتین مخصوص تھیں ۔ ہم ان خواتین کو دورنبویﷺ کی بیوٹیشن کہہ سکتےہیں۔ حضور پاک ﷺ نے جب حضرت صفیہ رضی اللہ عنہاسے نکاح کیا تو ایک صحابی دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کو کچھ رقم دے کر حضرت ام سلیم عنہا کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہاکا بناﺅ سنگھار کر دیں۔
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی بہن حضرت آمنہ بنتِ عفان بھی بیوٹی پارلر چلاتی تھیں۔ دورنبویﷺ میں شہر مکہ کی ایک بیوٹیشن حضرت ام رعلتہ القشیریہ رضی اللہ عنہابھی دلہنوں کی زیب وزینت کا کام کیا کرتی تھیں۔یہ خاتون بہت خوش گفتار اور فصاحت والی مشہور تھیں۔ایک مرتبہ حضور پاک ﷺکے پاس حاضر ہوئیں اور عرض کیا"اب میں دادی بن گئی ہوں۔ میں عورتوں کو بناتی اور ان کا بناﺅ سنگھار کرتی ہوں جس کی وجہ سے مجھے لشکر میں حصہ لینے کا موقع نہیں ملتا۔ کیا مجھ پر کوئی گناہ ہے۔مجھے بتا ئیے کہ میں کس طرح اللہ کا تقرب حاصل کروں"۔۔ حضور پاک ﷺ نےفرمایا"تم دلہنوں کو مزین کر تی رہا کرو"۔
(التراتیب الاداریہ از علامہ کتانی)
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی بہن حضرت آمنہ بنتِ عفان بھی بیوٹی پارلر چلاتی تھیں۔ دورنبویﷺ میں شہر مکہ کی ایک بیوٹیشن حضرت ام رعلتہ القشیریہ رضی اللہ عنہابھی دلہنوں کی زیب وزینت کا کام کیا کرتی تھیں۔یہ خاتون بہت خوش گفتار اور فصاحت والی مشہور تھیں۔ایک مرتبہ حضور پاک ﷺکے پاس حاضر ہوئیں اور عرض کیا"اب میں دادی بن گئی ہوں۔ میں عورتوں کو بناتی اور ان کا بناﺅ سنگھار کرتی ہوں جس کی وجہ سے مجھے لشکر میں حصہ لینے کا موقع نہیں ملتا۔ کیا مجھ پر کوئی گناہ ہے۔مجھے بتا ئیے کہ میں کس طرح اللہ کا تقرب حاصل کروں"۔۔ حضور پاک ﷺ نےفرمایا"تم دلہنوں کو مزین کر تی رہا کرو"۔
(التراتیب الاداریہ از علامہ کتانی)