نعمان علی نقوی :
آپ کا اٹھایا گیا موضوع نہایت اہم ہے اور اس پر حیدرآباد کے کئی اہم صحافی اور ادب دوستوں کا فیس بک پر اکثر مذاکرہ ہوتا رہتا ہے۔
ایک بات واضح کر دوں کہ ۔۔۔ آپ نے جتنے حوالے اوپر درج کیے ہیں وہ تمام ہی شمالی ہند کے اردو اخبارات سے لیے گئے ہیں۔ اگر آپ ایسا ہی کوئی حوالہ جنوبی ہند کے درج ذیل اخبارات کے حوالے سے بتا دیں تو یہ بات مانی جا سکتی ہے کہ
ہند و پاک کی اردو میں فرق آیا ہے:
روزنامہ اعتماد (حیدرآباد)
روزنامہ سیاست (حیدرآباد)
روزنامہ منصف (حیدرآباد)
روزنامہ رہنمائے دکن (حیدرآباد)
ہفت روزہ گواہ (حیدرآباد)
ونیز "تعمیر نیوز" کا منبع بھی چونکہ حیدرآباد ہے لہذا اس کی کسی سرخی پر شاید ہی آپ زبان دانی کے حوالے سے گرفت کر سکیں۔ بلکہ چھوٹا منہ بڑی بات نہ سمجھیں تو ۔۔۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ حیدرآباد کے اخبارات کی اردو "چند" پاکستانی اخبارات کی اردو سے بھی بدرجہ بہتر ہے۔ اس موضوع پر گذشتہ دنوں کسی نے ایک مضمون بھی تحریر کیا تھا۔ جیسے ہی اس کا لنک ملے یہاں لگاؤں گا۔
ونیز ۔۔۔ آپ کی بتائی گئی صورتحال پر خود ہندوستان کے سنجیدہ مزاج صحافی متفکر ہیں :
اردو صحافت کی زبان - تنزلی کی انتہا پر - اشہر ہاشمی
اردو صحافت کا جنازہ - شاہد الاسلام
اردو زبان کی سلاست اور شیرینی - مسلسل مجروح ہوتی ہوئی آج کے بیانیہ تک - اشہر ہاشمی