فاتح
لائبریرین
و آخر دعوانا ان الحمد للہ رب العٰلمین
کیسے دقیق مسئلے چھیڑے ہیں آپ نے
تمہید چھوڑ ، بر سرِ مطلب تو آئیے
کیسے دقیق مسئلے چھیڑے ہیں آپ نے
تمہید چھوڑ ، بر سرِ مطلب تو آئیے
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ہمارا معاشرہ آج بھی اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے ، جس میں شعیہ سنی مل کر رہتے ہیں، ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کرتے ہیں ایک دوسرے کی دل آزاری سے بچتے ہیں، آپس کے معاملات میں مسلکی اختلافات سے بلند ہو کر افہام و تفہیم کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔ اگر ہم عام زندگی کا مشاہدہ کریں تو ہمارے ساتھ دفتروں، کارخانوں میں برادرانِ اہلسنت بھی ہیں اور برادرانِ اہلِ تشیع بھی، جو شانہ بشانہ معاشرتی ترقی کے پہیے کو دھکیل رہے ہیں۔وہاں آپس میں کوئی اختلاف نہیں ہے سب مل جل کر کام کرتے ہیں، آپس میں گہری دوستی اور رشتہ داریاں قائم ہیں۔
و آخر دعوانا ان الحمد للہ رب العٰلمین
کیوں، مجھ پر کوئی پابندی ہے؟ہیں اپ اور؟
اکبر نام لیتا ہے خدا کا؟
کیوں، مجھ پر کوئی پابندی ہے؟
اتنا بھی فارغ نہیں ہوں میں۔ایک پابندی ہے ک اٹھتے بیٹھتے لیں ۔
متفقاتنا بھی فارغ نہیں ہوں میں۔
ہمارے دوست ادب دوست صاحب نے جو خطبات ارشاد فرمانے شروع کیے ہیں ان کا انجام منطقی طور پر "و آخر دعوانا۔۔۔" پر ہی ہو سکتا ہے اور ہمیں ان کی تمہید سے بڑھ کر اصل بات یعنی کانفرنس کا حال پڑھنے میں دلچسپی ہے سو ہم نے ان کی جانب سے و آخر دعوانا لکھ دیا اور ساتھ خلیل الرحمٰن صاحب کا شعر کہ
کیسے دقیق مسئلے چھیڑے ہیں آپ نے
تمہید چھوڑ ، بر سرِ مطلب تو آئیے
کون یہ تو بتا دیں ....وہ تو ٹھیک ہے پر شور بہت کرتے ہیں