اظہرالحق
محفلین
ہنسی کھنکتی ہوئ بجھی بجھی خوشیاں
ہیں دوستی کی مہک سے رچی ہوئ گھڑیاں
مزہ انوکھا سا ہے آتے جاتے رنگوں میں
کتابیں گود میں پھیلی اور کھوئے باتوں میں
رفاقتوں میں خزانہ جو ہم نے پایا ہے
نہ دل پہ بوجھ ہے کوئ نہ غم کا سایہ ہے
کبھی دریچوں میں شمعیں جو ہم جلاتے ہیں
تو گیت لہجے خیالوں میں گنگناتے ہیں
ہمیں یہ دھن ہے کہ خوشبو کو ہم دیکھیں گے
یقیں ہے ستاروں کو بڑھ کہ چھو لیں گے
کھلا یہ راز بچھڑنا ہی تھا بہاروں کو
کسی کے ہاتھ نہیں جو چھو سکیں ستاروں
---------------------------------
گایا اسے نیرہ نور نے ، لکھا صابر ظفر نے اور موسیقی ترتیب دی ارشد محمود نے ۔ ۔ ۔
ہیں دوستی کی مہک سے رچی ہوئ گھڑیاں
مزہ انوکھا سا ہے آتے جاتے رنگوں میں
کتابیں گود میں پھیلی اور کھوئے باتوں میں
رفاقتوں میں خزانہ جو ہم نے پایا ہے
نہ دل پہ بوجھ ہے کوئ نہ غم کا سایہ ہے
کبھی دریچوں میں شمعیں جو ہم جلاتے ہیں
تو گیت لہجے خیالوں میں گنگناتے ہیں
ہمیں یہ دھن ہے کہ خوشبو کو ہم دیکھیں گے
یقیں ہے ستاروں کو بڑھ کہ چھو لیں گے
کھلا یہ راز بچھڑنا ہی تھا بہاروں کو
کسی کے ہاتھ نہیں جو چھو سکیں ستاروں
---------------------------------
گایا اسے نیرہ نور نے ، لکھا صابر ظفر نے اور موسیقی ترتیب دی ارشد محمود نے ۔ ۔ ۔