دوستی

اظہرالحق

محفلین
ہنسی کھنکتی ہوئ بجھی بجھی خوشیاں
ہیں دوستی کی مہک سے رچی ہوئ گھڑیاں
مزہ انوکھا سا ہے آتے جاتے رنگوں میں
کتابیں گود میں پھیلی اور کھوئے باتوں میں

رفاقتوں میں خزانہ جو ہم نے پایا ہے
نہ دل پہ بوجھ ہے کوئ نہ غم کا سایہ ہے
کبھی دریچوں میں شمعیں جو ہم جلاتے ہیں
تو گیت لہجے خیالوں میں گنگناتے ہیں

ہمیں یہ دھن ہے کہ خوشبو کو ہم دیکھیں گے
یقیں ہے ستاروں کو بڑھ کہ چھو لیں گے
کھلا یہ راز بچھڑنا ہی تھا بہاروں کو
کسی کے ہاتھ نہیں جو چھو سکیں ستاروں

---------------------------------
گایا اسے نیرہ نور نے ، لکھا صابر ظفر نے اور موسیقی ترتیب دی ارشد محمود نے ۔ ۔ ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
بہت شکریہ اظہر۔ اگر آپ کوئی اس گانے کا آڈیو ربط بھی فراہم کردیں تو اس کا لطف دوبالا ہوجائے گا۔
 

اظہرالحق

محفلین
نبیل نے کہا:
بہت شکریہ اظہر۔ اگر آپ کوئی اس گانے کا آڈیو ربط بھی فراہم کردیں تو اس کا لطف دوبالا ہوجائے گا۔

نبیل میرے پاس اس کا آڈیو تو ہے ، مگر اپ لوڈ کہاں کروں ؟
نیٹ پر سرچ کیا پر نہیں ملا ویسے یہ گانے سنیں نیرہ کے مزہ آئے گا

http://www.themuzik.com/songs.php?artist_nme=Nayyara+Noor&artist_id=17
 

نبیل

تکنیکی معاون
اظہر، یہ آڈیو اپلوڈ کرنے والی بات آپ نے خوب کی۔ ابھی تک ہم نے میوزک شئیرنگ نہیں شروع کی۔ دل تو بہت کرتا ہے کہ پھر سے نیپسٹر کو زندہ کر دیں لیکن کیا کریں، قانونی مجبوریاں آڑے آ جاتی ہیں۔ ایسا کریں rapidshare.de کو ٹرائی کریں اور ربط یہاں پوسٹ کردیں۔ :p
 
Top