دوست کی مہربانی

تنویرسعید

محفلین
اے دوست تو اتنی مہربانی کر دے
اپنی دولت مجھ پہ قربانی کر دے

تو نے تو اس سے کوئی کام نہ لیا
مگر میری زندگی میں آسانی کر دے

تیرے بعد بھی یہ بندہ تجھے یاد کرے
اس بات کو تو اپنی نشانی کر دے

اپنی کل پونجی میرے نام کر کے
میری زندگی کی ہر گھڑی میں آسانی کر دے

دنیا ہماری دوستی کو سدا یاد رکھے
تو سب پہ عیاں قربانی کےمعنی کر دے
 

تنویرسعید

محفلین
وہ مجھے ستانے کے منصوبے تیار کرتا ہے
ایک بار نہیں وہ ایسا بار بار کرتا ہے

جو بھی اس کی بھلائی کا سوچتا ہے
وہ اسے دشمنوں میں شمار کرتا ہے

جسے چڑی مار کہتے تھے ہم سبھی
سنا ہے اب وہ شیروں کا شکار کرتا ہے

جب کوئی نہیں سنتا باتیں اس کی
پھر کچھ دن خاموشی اختیار کرتا ہے

اوروں کی خاطر جو کھڈے کھودے تھے
اب دن رات انہیں ہموار کرتا ہے

بڑا شریر ہوگیا ہے مجھ سے بچھڑ کر
اب لوگوں کو میرے بارے ہوشیار کرتا ہے
 

تنویرسعید

محفلین
ایک تو دل کی چوری کرتے ہو
اوپر سے سینہ زوری کرتے ہو

ہم سے تو ایسا کام ہو نہیں سکتا
اور تم زورا زوری کرتے ہو

میرے خلاف بھڑکاتے ہو سب کو
لوگوں سے میری چغلخوری کرتے ہو

مجھ سے جھوٹا پیار جتا کر
اس طرح اپنا دل پشوری کرتے ہو

پہلے میرے فون کا نمبر ملاتے ہو
اور پھر سوری سوری کرتے ہو
 

تنویرسعید

محفلین
میرے یار جیسا کوئی بےدردی نہیں ہے
دنیا والوں کو بھی مجھ سے ہمدردی نہیں ہے

دوستوں نے کپتان نام تو دے دیا
مگر میرے تن پہ کوئی وردی نہیں ہے

تیرے پیار کی حدت ہے میرے من میں
اسی لیے میرے تن میں سردی نہیں ہے

وہ بات بات پہ ڈانٹتے رہتے ہیں مجھے
کہتے ہیں یہ پیار ہے غنڈہ گردی نہیں ہے

اب ان کے مجھہ سے مراسم نہیں رہے
اسی لیے اب مجھے کوئی سردردی نہیں ہے
 
Top