کاشفی
محفلین
دولت، حکومت، علم
دولت نہ حکومت نہ امارت ہے بڑی چیز
دنیا میں مگر دانش و حکمت ہے بڑی چیز
جس دل میں ہو دولت کا جنوں محوِ تگ و تاز
دب جاتی ہے اُس میں حق و انصاف کی آواز
دولت کے پجاری تو ہیں قارون کے فرزند
مرتے نہیں قارون کے ترکے پہ ہنر مند
ہے شیوہء فرعون حکومت پہ تفاخر
زیبا نہیںمومن کو یہ ملبوسِ تکبّر
دو دن سے زیادہ نہیںشاہی کا فسانہ
ہر روز ورق تازہ الٹتا ہے زمانہ
اس دہر میں گزرے ہیں بہت صاحبِ اقبال
تھا حد سے فزوں جن کا زمانے میں فروفال
نمرود بھی شدّاد بھی، ہامان بھی گزرے
جمشید بھی، فغفور بھی خاقان بھی گزرے
ہم ان کے نہ وارث ہیں نہ پیرو نہ ثنا خواں
ہم لوگ تو ہیں خاکِ رہِ صاحبِ قرآں
دی علم کو اس صاحبِ قرآں نے یہ توقیر
امّت سے یہ فرمایا کہ یہ ہے تری جاگیر
صد حیف اگر آج ہو دولت ہمیں پیاری
اے قوم فقط علم تھی میراث ہماری
(کرم حیدری)
دولت نہ حکومت نہ امارت ہے بڑی چیز
دنیا میں مگر دانش و حکمت ہے بڑی چیز
جس دل میں ہو دولت کا جنوں محوِ تگ و تاز
دب جاتی ہے اُس میں حق و انصاف کی آواز
دولت کے پجاری تو ہیں قارون کے فرزند
مرتے نہیں قارون کے ترکے پہ ہنر مند
ہے شیوہء فرعون حکومت پہ تفاخر
زیبا نہیںمومن کو یہ ملبوسِ تکبّر
دو دن سے زیادہ نہیںشاہی کا فسانہ
ہر روز ورق تازہ الٹتا ہے زمانہ
اس دہر میں گزرے ہیں بہت صاحبِ اقبال
تھا حد سے فزوں جن کا زمانے میں فروفال
نمرود بھی شدّاد بھی، ہامان بھی گزرے
جمشید بھی، فغفور بھی خاقان بھی گزرے
ہم ان کے نہ وارث ہیں نہ پیرو نہ ثنا خواں
ہم لوگ تو ہیں خاکِ رہِ صاحبِ قرآں
دی علم کو اس صاحبِ قرآں نے یہ توقیر
امّت سے یہ فرمایا کہ یہ ہے تری جاگیر
صد حیف اگر آج ہو دولت ہمیں پیاری
اے قوم فقط علم تھی میراث ہماری
(کرم حیدری)