دومین نیم آپکی زبان میں

نبیل

تکنیکی معاون
انٹرنیٹ‌ ڈومین نیم اب غیر لاطینی حروف میں بھی دستیاب ہوں گے

ماخذ: بی بی سی اردو ڈاٹ‌کام


سیول کی سالانہ میٹنگ میں’انٹرنیٹ کارپوریشن فار اسائنڈ نیم اینڈ نمبرز‘ ( ایکان ) نے عربی، چینی اور دوسری زبانوں میں ڈومین نام استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

چالیس برس قبل جب انٹرنیٹ کی شروعات ہوئی تھی تب سے کسی بھی ویب ایڈریس کو لاطینی رسم الخط میں لکھا جاتا رہا ہے۔ لیکن چار عشروں بعد انٹرنیٹ میں یہ ایک بہت بڑی تبدیلی مانی جارہی ہے۔ دنیا میں ڈیڑھ ارب سے زیادہ لوگ جو انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں ان میں سے نصف سے زائد لاطینی رسم الخط کے علاوہ دوسری زبانیں استعمال کرتے ہیں۔

ایکان کے صدر روڈ بیک سٹرام نے اس تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ تبدیلی دنیا کے نصف انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کے لیے ہی ضروری نہیں ہے بلکہ آدھے سے بھی زیادہ اس سے فائدہ اٹھائیں گے اور مستقبل میں انٹرنیٹ اور پھیلتا جائےگا‘۔

ایکان کا کہنا ہے کہ زبردست ٹیکنالوجی کی دستیابی کے سبب انٹرنیٹ کی دنیا میں یہ ایک بڑی تبدیلی ممکن ہوئی ہے۔ آئی ڈی این منصوبے کو دو ہزار آٹھ میں ہی منظوری مل گئی تھی لیکن دو برس سے اس پر تجربات کیے جا رہے تھے۔


مزید پڑھیں۔۔۔
 

arifkarim

معطل
بہت خوب۔ پہلے لاطینی ایڈریس درست نہیں لکھے جاتے تھے۔ اب الحمدللہ سے متعدد اردو یونیکوڈ قدروں کی وجہ سے ایڈریسز لکھنا مزید جنجال بن جائے گا۔
 

باذوق

محفلین
یونیکوڈ کے ساتھ ایک بڑا مسئلہ اردو اور عربی کے بعض حروف کی مختلف اینکوڈنگ کا ہے۔ مثلاَ
حديث / حدیث - دو مختلف الفاظ ہیں (عربی ي اور اردو ی کی مختلف اینکوڈنگ کے سبب)
اسی طرح ۔۔۔
تحفه اور تحفہ بھی ( ہ )
زكوة اور زکوة ( ک اور ۃ )

اب یہ کیسے معلوم ہوگا کہ ویب سائیٹ کے نام میں کون سی یونیکوڈ قدروں کا استعمال ہوا ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
یہ مسئلہ تو رہے گا ہی، نہ جانے یونی کوڈ کنزورشیم کو یہ خیال پہلے کیوں نہیں آیا، ایک ہی قدر مقرر ہوتی تو کیا حرج تھا، کیا اردو، فارسی اور عربی والے مطمئن نہیں ہوتے؟
 

محبوب خان

محفلین
یونیکوڈ کے ساتھ ایک بڑا مسئلہ اردو اور عربی کے بعض حروف کی مختلف اینکوڈنگ کا ہے۔ مثلاَ
حديث / حدیث - دو مختلف الفاظ ہیں (عربی ي اور اردو ی کی مختلف اینکوڈنگ کے سبب)
اسی طرح ۔۔۔
تحفه اور تحفہ بھی ( ہ )
زكوة اور زکوة ( ک اور ۃ )

اب یہ کیسے معلوم ہوگا کہ ویب سائیٹ کے نام میں کون سی یونیکوڈ قدروں کا استعمال ہوا ہے؟

یہ اور اس طرح کے دیگر مسائل پر کچھ حد تک بحث یہاں بھی کی گئ ہے
 

وجی

لائبریرین
میرا خیال ہے یہ ایک اچھا اقدام ہے اور اس میں کوئی حرج نہیں
اس فیصلے کے پیچھے سیاسی جیت بھی چھپی ہے جو چین ، روس اور یورپی ممالک کی ہے
چین کافی عرصے سے" آئی کین" پر امریکی اجارہ داری ختم کرنے پر زور دے رہا تھا اور یورپی ممالک بھی اس کے حق میں تھے
 

arifkarim

معطل
جی ہاں۔ چین ایک اقتصادی قوت ہونے کی وجہ سے آئی ٹی کے میدان میں اپنی ایک منفرد دنیا بسانا چاہتا ہے۔ اور اس طریقہ کے بعد تو ہمیں بھی چینی ویبسائٹس پر جانے کیلئے انکے 4000 سے زائد کیرکیٹرز سیکھنے ہوں گے!
 

مکی

معطل
اس سلسلے میں ملکوں سے سفارشات بھی طلب کی گئی ہیں.. پاکستان کی طرف سے یہ سفارشات کس کے ذمہ آتی ہیں؟
 

محبوب خان

محفلین
کچھ دن پہلے سیول، جنوبی کوریا میں‌ icann کا اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کہ دیگر زبانوں کے ڈومین نیم کی سہولت دی جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب پاکستان کی حد تک وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام ڈویژن کا جس میں دیگر اداروں جیساکہ کرلپ، فاسٹ، لاہور، پاشا، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ، پی سی بی، مقتدرہ قومی زبان وغیرہ کی اشتراک بھی شامل ہے ۔۔۔۔ کے زمہ ہے کہ وہ آئی کین کے وضع کیے گئے پروپوزل کے طرز پر کام کرکے ان کے ساتھ رابطہ کرکے کام کو آگے بڑھایا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور اس سلسلے میں جو مشکلات ہوں ان کو حل کرنے کی کوشش کی جائے۔
 
Top