دوہے مشتاق عاجز

اکتارا اک تار کا باجا، جو باجے من بھائے
دوجا تار لگے جو اس میں باج اَسَت ہو جائے

کُن آہاتا، کُن انہاتا، کن اَنہَد کی تان
اس نادا پر ناچ رہے ہیں کیا آتم کیا پران

ہر وینا، ہر باجے میں ہے سات سروں کی باج
ہر آروہی امروہی پر اکتارے کا راج

جب تک تن کا تونبا باجے پی کا راگ الاپ
جس نے من کا تار بجایا نام اسی کا جاپ

ایسا گیانی جس کے من میں پرماتم کا نور
بھاشن بھاشن ایسی شکشا بدلے جگ دستور

بان چٹائی راج سنگھاسن اور دو جگ پہ راج

میں بھی توری پرجا راجا، رکھیو موری لاج

تو ماٹی کی مورت مورکھ، ماٹی کا کیا مانمان
اسی کو ساجے جس نے بخشے تجھ کو پران

دانا ہے تو ماٹی ہو کر اپنا روپ نکھار

دانے سے پھلواری پھوٹے مہکے سب سنسار

ماٹی کو گلزار بنا لے، بیج لگن کا بو

آنکھوں سے برسا وہ برکھا ماٹی جل تھل ہو

اک پوتر ہے ماٹی تیری بنے جو تو انسان
ماٹی کی اس بھومی پر ہے تو ماٹی کا مان

تن ماٹی کا پنجرا جس میں پنچھی رہے اداس
دانْو لگے تو توڑ کے پنجرا اُڑ جائے آکاس


تنن تنن تن تونبا باجے جب تک باجے تار
ٹوٹا دم کا تار تو تن کا تونبا ہے بے کار


من ماٹی کا کچا کوٹھا روح کنْواری نار
چل ری گوری دیس پیا کے، لینے آئے کہار


سونا روپا مال سمیٹا ریشم لیا لپیٹ
ہیرے کھائے موتی چابے بھرا نہ پاپی پیٹ


تکڑی تولی لالچ کی اور جھوٹ کے رکھے باٹ
لالہ جی پرلوک سدھارے تالا لاگا گھاٹ


مایا لوبھ ہے گڑ کا شیرہ، ماکھی کے من بھائے
چکھنے بیٹھے پنکھ پھنسائے، اڑے تو اڑ نہ پائے


دنیا چنچل پچھل پیری، لگے سجیلی نار
سجی سجائی اس ڈائن کی شوبھا ہے دن چار


نرم ملائم پھندے اس کے اور سنہرے جال
نقلی مال کے دام بٹورے اور کرے کنگال


دنیا من کو بھا جائے تو جائے من کا چین
من کا چین گنوا کر لوبھی بین کرے دن رین


گہرا ساگر دھیان کا جس کی تھاہ کا موتی گیان
جو پاتال سے موتی لائے اس کو مان مہان
 

تلمیذ

لائبریرین
وہ واہ، سبحان اللہ!
ایک سے بڑھ کر ایک، کس کس کی تعریف کریں۔ بہت عمدہ شراکت۔ جزاک اللہ، شاہ جی۔
 
Top