محمد امجد نذیر الہ آبادی
محفلین
چمن میں مرے اک عجب سا شجر ہے
ہرے جس کے پتے کٹی جس کی جڑ ہے
بھروسہ نہیں مجھ کو وعدوں پہ اس کے
کہ باتوں میں اس کی اگر ہے مگر ہے
ہرے جس کے پتے کٹی جس کی جڑ ہے
بھروسہ نہیں مجھ کو وعدوں پہ اس کے
کہ باتوں میں اس کی اگر ہے مگر ہے