محب علوی
مدیر
جب دونوں شناسا کہیں ملتے ہیں تو ظاہر ہے حال احوال تو پوچھا جاتا ہے لیکن اگر اتفاق سے دونوں ہی بہرے ہوں تو۔۔۔۔۔۔۔
اس نے کہا، آداب کرتا ہوں ، کہو کیا حال ہے؟
اس نے کہا، تھیلے میں دو رومال ہیں، اک تھال ہے
اس نے کہا، انسان میں اب کچھ ذوقِ ہمدردی بھی ہے؟
اس نے کہا ہم کیا کریں، کھانسی بھی ہے ، سردی بھی ہے
اس نے کہا، کچھ پیٹ بڑھ آیا ہے پچھلے سال میں
اس نے کہا ، برگیڈیر گلزار ہیں چکوال میں
اس نے کہا ، اس وقت شاید قصد ہے بازار کا ؟
اس نے کہا ، بارہ بجے ، دن ہوا مگر اتوار کا
اس نے کہا، منجھلے چچا کیا ب بھی ہیں ملتان میں
اس نے کہا کچھ درد سا رہتا ہے بائیں کان میں
اس نے کہا ، بیمار ہے بیگم گزشتہ رات سے
اس نے کہا ، اچھی کہی ، دل خوش ہوا اس بات سے
اس نے کہا ، انگلینڈ سے افسر کا تار آیا نہیں
اس نے کہا ، پھر تو کہیں ، ان کو بخار آیا نہیں
اس نے کہا ، طفل جواں، گھر میں ہے یا تھانے میں
اس نے کہا ، کیا آپ کو اپنی جوانی یاد ہے ؟
اس نے کہا ، ہاں یاد ہے اور منہ زبانی یاد ہے
اس نے کہا، آداب کرتا ہوں ، کہو کیا حال ہے؟
اس نے کہا، تھیلے میں دو رومال ہیں، اک تھال ہے
اس نے کہا، انسان میں اب کچھ ذوقِ ہمدردی بھی ہے؟
اس نے کہا ہم کیا کریں، کھانسی بھی ہے ، سردی بھی ہے
اس نے کہا، کچھ پیٹ بڑھ آیا ہے پچھلے سال میں
اس نے کہا ، برگیڈیر گلزار ہیں چکوال میں
اس نے کہا ، اس وقت شاید قصد ہے بازار کا ؟
اس نے کہا ، بارہ بجے ، دن ہوا مگر اتوار کا
اس نے کہا، منجھلے چچا کیا ب بھی ہیں ملتان میں
اس نے کہا کچھ درد سا رہتا ہے بائیں کان میں
اس نے کہا ، بیمار ہے بیگم گزشتہ رات سے
اس نے کہا ، اچھی کہی ، دل خوش ہوا اس بات سے
اس نے کہا ، انگلینڈ سے افسر کا تار آیا نہیں
اس نے کہا ، پھر تو کہیں ، ان کو بخار آیا نہیں
اس نے کہا ، طفل جواں، گھر میں ہے یا تھانے میں
اس نے کہا ، کیا آپ کو اپنی جوانی یاد ہے ؟
اس نے کہا ، ہاں یاد ہے اور منہ زبانی یاد ہے