عاطف ملک
محفلین
خواجہ عزیز الحسن مجذوبؔ کی زمین میں ایک کاوش اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہے رائے سے آگاہ کریں گے۔
دو جہاں میں اس کی وقعت ہو گئی
ایک تجھ سے جس کو نسبت ہو گئی
بے خودی میں ایسی حالت ہو گئی
جو کہا تیری ہی مدحت ہو گئی
منکشف ہم پر حقیقت ہو گئی
جس کا تُو اس کی یہ خلقت ہو گئی
ہر الم سے ہی کفایت ہو گئی
جب ہمیں تجھ سے محبت ہو گئی
گر نصیب اک تیری قربت ہو گئی
پھر تو یہ دنیا ہی جنت ہو گئی
اہلِ دل میں اپنی شہرت ہو گئی
جگ ہنسائی گویا نعمت ہو گئی
ایک پل گر تجھ سے غفلت ہو گئی
اس گھڑی میری ہلاکت ہو گئی
جب تری چشمِ عنایت ہو گئی
عاطفِؔ مضطر پہ رحمت ہو گئی
ایک تجھ سے جس کو نسبت ہو گئی
بے خودی میں ایسی حالت ہو گئی
جو کہا تیری ہی مدحت ہو گئی
منکشف ہم پر حقیقت ہو گئی
جس کا تُو اس کی یہ خلقت ہو گئی
ہر الم سے ہی کفایت ہو گئی
جب ہمیں تجھ سے محبت ہو گئی
گر نصیب اک تیری قربت ہو گئی
پھر تو یہ دنیا ہی جنت ہو گئی
اہلِ دل میں اپنی شہرت ہو گئی
جگ ہنسائی گویا نعمت ہو گئی
ایک پل گر تجھ سے غفلت ہو گئی
اس گھڑی میری ہلاکت ہو گئی
جب تری چشمِ عنایت ہو گئی
عاطفِؔ مضطر پہ رحمت ہو گئی
عاطفؔ ملک
مارچ ۲۰۲۰
مارچ ۲۰۲۰