بہت شکریہ!خوش آمدید ڈاکٹر صاحب
دونوں جناب!یہ ایک مثبت بات ہے یا پُر مزح؟
آپ کا تعارف تو آج پڑھا تو کیا زمان و مکاں قید سے آزاد ہوکر آج ہی کر خوش آمدید کہہ دوں
آپ کی ذرہ نوازی ہے احمد بھائیسبحان اللہ !
بہت ہی عمدہ تحریر پیش کی آپ نے تعارف کی ضمن میں۔
"عرفان" کے تعارف تک پہنچنا کبھی آسان نہیں ہوتا۔حیرت کی بات ہے کہ میں آج تک آپ کے تعارف تک نہیں پہنچ سکا۔
یہ سائنس تو اس مادی اور طبعی کائنات میں موجود حقائق کی توجیہہ کرتی ہے اور اس کی بس یہی حد ہے۔ اب انسان صرف مادی وجود تو نہیں۔ اس کے نفسانی تقاضوں کو ادب میں نہ تلاش کیا جائے تو یہ اپنی بے ادبی خود کرنا ہے۔آپ کے بارے میں جان کر اچھا لگا۔ ہمارے پاکستانی تو عموماً جدید علم و فنون سے وابستہ ہو کر اردو اور اردو ادب کو بالکل ہی بے وقعت سمجھنے لگتے ہیں ۔ لیکن آپ کے ہاں ایسا نہیں ہے یہ جان کر خوشی ہوئی۔
اس ناچیز طالب علم سے کسی نے کیا سیکھنا۔اب جبکہ محفل میں آپ کو ایک عرصہ گزر گیا ہے تو ہم اُمید کرتے ہیں کہ اردو اور اردو ادب سے وابستہ آپ کے ذوق کی تسکین بخوبی ہو رہی ہوگی۔ اُمید ہے کہ آپ سے بہت سوں کو بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔
عیادت کا بہت شکریہ!خوش آمدید جناب !
امید ہے بخار اتر گیا ہوگا۔
شکریہ (اگرچہ اب محفل میں چوتھا سال ہے)محفل میں خوش آمدید!
پوسٹ ڈاکٹریٹ عارضی ہی ہوتی ہے۔میکس پلانک میں دورانیہ عارضی تھا یا پھر ترجیحات بدل گئیں؟
تحریر سے اندازہ ہو رہا تھا کہ پہلی پوسٹ ڈاک جاپان ہی میں تھی۔پوسٹ ڈاکٹریٹ عارضی ہی ہوتی ہے۔
اس کے بعد مستقل نوکری کی تلاش تھی، جو فن لینڈ میں ملی۔
جی دو پوسٹ ڈاک ہی کیے ہیں۔دو دو پوسٹ ڈاک؟
میرے پاس جاپانی حکومت کا وظیفہ چار سال کے لیے تھا۔ پہلا سال کچھ ریسرچ اور پی۔ایچ۔ڈی میں داخلے کے امتحان کی تیاری میں گزرا۔کیا جاپان میں پی ایچ ڈی عام طور پر چار سال میں ہو جاتی ہے؟
بالکل ضروری نہیں۔کیا کیمسٹری میں انڈسٹری میں جاب کے لئے بھی پوسٹ ڈاک لازمی سمجھی جاتی ہے؟
بہت شکریہMost well come Irfan Sayeed Sab
آپ کی ذرہ نوازی ہےخوش آمدید اور بہت اچھا لگا آپ کا تعارف پڑھ کر۔
میکس پلانک کے کل چوراسی انسٹی ٹیوٹ ہیں۔ ہر انسٹی ٹیوٹ ایک خود مختار ادارہ ہے۔ پولیمر سائنس کا انسٹی ٹیوٹ، جہاں میں کام کرتا تھا، بہت زبردست تحقیقی ماحول تھا۔ 500 کر قریب سائنسدان کام کرتے تھے۔ قریب ہی مائینز یونیورسٹی کا کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ اور ایک مائکرو بائیالوجی کا انسٹی ٹیوٹ تھا۔ بس یوں سمجھیں گویا علم کا ایک شہر تھا۔میکس پلانک انسٹیٹیوٹ بہت معروف ہے یا کم از کم اس کی کچھ شاخیں تو بہت نامور ہیں۔ وہاں کام کا تجربہ کیسا رہا؟
جاپان: کام کے تھکا دینے والے دورانیے۔ واپسی پروفیسر کی واپسی سے مشروط ہوتی تھی۔ ہفتے کو بھی لیب آنا پڑتا تھا۔ پیشہ وارانہ حفظِ مراتب کی روایات میں جکڑی ہوئی سوسائٹی۔جاپان ، جرمنی اور فن لینڈ میں کام کا موازنہ کیسے کرتے ہیں؟