دہشتگردوں کی مالی امداد میں کئی بڑی بڑی شخصیات ملوث

دہشتگردوں کی مالی امداد میں کئی بڑی بڑی شخصیات ملوث

27 جنوری 2015
C:\Users\user116\AppData\Local\Temp\msohtmlclip1\01\clip_image001.jpg


لاہور (قدرت نیوز)حکومت اور آرمی نے کالعدم دہشت گر د تنظیموں کی مالی معاونت کرنے والوں کیخلاف کاروائی کا فیصلہ کر لیا ہے تفصیلات کے مطابق ملک میں دہشت گردوں کی امداد کے لیئے حوالے کے ذریعے کالعدم تنظیموں کو بڑی رقوم کی ادائیگیوں بارے اہم انکشاف ہوا ہے ذرائع کے مطابق جس کے لئے متعلقہ اداروں نے فہرستیں مرتب کر لی ہیں ،ملک کی بڑی بڑی شخصیات اس میں ملوث ہونے کا اندیشہ ہے افغانستان سے بھی ان تنظیموں کو رقوم فراہم کی جارہی ہے ذرائع کے مطابق جس میں ملکی بزنس مین ،بیور کریٹ اور سیاست دان اپنا کالا دھن کو سفید کرنے کے لئے جانے انجانے میں دہشت گردوں کی مالی مدد میں معاون ہورہے ہیں جس میں ملکی اداروں نے مختلف بنک اکاﺅنٹ اور ہنڈی کا کاروبا ر کرنے والوں کے ذریعے ادائیگیوں کو رکوانے کے لئے منصوبہ بندی کر لی گئی ہے ،ذرائع کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانی بزنس مین اور دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ رکھنے والے افراد نے مختلف جعلی بے نام بنک اکاﺅنٹ کھلوا کر بلیک منی کو سفید کرنے کے لئے پاکستان بھجوا رہے ہیں جس میں ہنڈی کے کاروبار میں ملوث افراد سمیت ملک کے مختلف بنک کے ملازم بھی شامل ہیں ان سب کا تانہ بانہ جنوبی وزیر ستان اور اس سے ملحقہ علاقوں سے جا ملتا ہے ذرائع کے مطابق خفیہ اداروں کے ساتھ ایف آئی اے کی تین ٹیمیں پنجاب ،سندھ اور خیبر پختونخوا میں اس پر تفتیش کر رہی ہیں جس سے توقع کی جارہی ہے کہ جلد دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے بے نقاب ہو جائیں گے اور دہشت گرد اور کالعدم تنظیموں کی مالی معاونت بند ہو جائے گی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کالعدم اور دہشت گر د تنظیموں کی مالی امداد کرنے والوں کو رکوائے بغیر دہشت گردی کو بند نہیں کروایا جا سکتا ہے اس کے لیے لازمی ہے کہ ان دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کاروائیاں عمل میں لائی جائیں ۔

http://qudrat.com.pk/pakistan/27-Jan-2015/50452
 
کیا آئی ایس آئی کے خلاف بھی ایکشن ہو گا؟
آئی ایس آئی کا نام کہیں نہیں آیا، البتہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ضرور شامل ہیں۔
ملکی بزنس مین ،بیور کریٹ اور سیاست دان
بیرون ملک مقیم پاکستانی بزنس مین اور دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ رکھنے والے افراد
 

amirnawazkhan

محفلین
دہشتگردی کا کاروبار چلانے اور چمکانے کے لئے روپیہ پیسہ، دہشتگردی کی انڈسٹری میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ اسلحہ خریدنے اور دہشتگردوں کے نان نفقہ اور دوسری ضروریات کے لئے سرمایہ درکار ہوتا ہے۔ روپے پیسے کے ذرائع و سوتے اور اندرونی و بیرونی ذرائع بند کرنے سے دہشت گردی پریقینا قابو پایا جا سکتا ہے۔ نہ ہوگا بانس اور نہ بجے گی بانسری۔
 

Latif Usman

محفلین
دہشتگردوں کو کسی قسم کی مالی امداد دینا پاکستان اور پاکستانی عوام سے دشمنی و زیادتی ہے۔ اس سے دہشتگرد مضبوط ہونگے اور انہیں کھل کھیلنے کا موقع ملے گا۔
 
Top