زین
لائبریرین
دہشت گردوں کے پاس 5 ہزار افراد کو مارنے کےلئے اسلحہ موجود تھا، آر آر پٹیل
دہشت گردوں کے قبضہ سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا، حملہ آور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس تھے، واقعہ میں کوئی اندرونی گروپ ملوث نہیں، دہشت گردوں کے پاس ہوٹل کے نقشے موجود تھے، سمتوں کے بارے میں کسی دوسرے ملک سے فون پر معلومات حاصل کیں، بھارتی صوبے کے ڈپٹی چیف کمشنر کا پریس کانفرنس سے خطاب
ممبئی ............ بھارتی صوبے مہاراشٹر کے ڈپٹی چیف کمشنر آر آر پٹیل نے کہا ہے کہ ممبئی پر حملہ کرنے والے 5 ہزار افراد کو ہلاک کرنا چاہتے تھے، دہشت گردوں کے قبضہ سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا، حملہ آور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس تھے، واقعہ میں کوئی اندرونی گروپ ملوث نہیں، دہشت گردوں کے پاس ہوٹل کے نقشے موجود تھے، سمتوں کے بارے میں کسی دوسرے ملک سے فون پر معلومات حاصل کیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے اتنی مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ پانچ افراد افراد کو ہلاک کرنا چاہتے تھے۔ آر آر پٹیل نے کہا کہ زندہ گرفتار کئے گئے دہشت گرد اسلم قاسم سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا جس سے اس کے دوسرے ساتھیوں کے پاس اسلحہ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں ہینڈ گرنیڈ، دستی بم اور گولیاں برآمد کیں جبکہ اس کے علاوہ دو صندوقوں میں بند آر ڈی ایکس بھی برآمد کیا گیا جو تحقیق کےلئے فرانزک لیب بھجوا دیا گیا ہے۔ پٹیل نے مزید کہا کہ دہشت گرد جی پی ایس سیٹلائٹ اور موبائل فون جیسی جدید ٹیکنالوجی سے لیس تھے۔ دہشت گردوں کے ایک ماہ پہلے شہر میں داخل ہونے والی رپورٹس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد حملے والے دن شہر میں داخل ہوئے اور ان کے پاس ہوٹلوں کے نقشے موجود تھے تاہم انہوں نے سمت کے بارے میں معلومات کسی دوسرے ملک سے فون پر حاصل کیں۔ انہوں نے ملک کا نام لینے سے گریز کیا۔ آر آر پٹیل نے ممبئی واقعہ میں کسی لوکل گروپ کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کر دیا۔
دہشت گردوں کے قبضہ سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا، حملہ آور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس تھے، واقعہ میں کوئی اندرونی گروپ ملوث نہیں، دہشت گردوں کے پاس ہوٹل کے نقشے موجود تھے، سمتوں کے بارے میں کسی دوسرے ملک سے فون پر معلومات حاصل کیں، بھارتی صوبے کے ڈپٹی چیف کمشنر کا پریس کانفرنس سے خطاب
ممبئی ............ بھارتی صوبے مہاراشٹر کے ڈپٹی چیف کمشنر آر آر پٹیل نے کہا ہے کہ ممبئی پر حملہ کرنے والے 5 ہزار افراد کو ہلاک کرنا چاہتے تھے، دہشت گردوں کے قبضہ سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا، حملہ آور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس تھے، واقعہ میں کوئی اندرونی گروپ ملوث نہیں، دہشت گردوں کے پاس ہوٹل کے نقشے موجود تھے، سمتوں کے بارے میں کسی دوسرے ملک سے فون پر معلومات حاصل کیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے اتنی مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ پانچ افراد افراد کو ہلاک کرنا چاہتے تھے۔ آر آر پٹیل نے کہا کہ زندہ گرفتار کئے گئے دہشت گرد اسلم قاسم سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا جس سے اس کے دوسرے ساتھیوں کے پاس اسلحہ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں ہینڈ گرنیڈ، دستی بم اور گولیاں برآمد کیں جبکہ اس کے علاوہ دو صندوقوں میں بند آر ڈی ایکس بھی برآمد کیا گیا جو تحقیق کےلئے فرانزک لیب بھجوا دیا گیا ہے۔ پٹیل نے مزید کہا کہ دہشت گرد جی پی ایس سیٹلائٹ اور موبائل فون جیسی جدید ٹیکنالوجی سے لیس تھے۔ دہشت گردوں کے ایک ماہ پہلے شہر میں داخل ہونے والی رپورٹس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد حملے والے دن شہر میں داخل ہوئے اور ان کے پاس ہوٹلوں کے نقشے موجود تھے تاہم انہوں نے سمت کے بارے میں معلومات کسی دوسرے ملک سے فون پر حاصل کیں۔ انہوں نے ملک کا نام لینے سے گریز کیا۔ آر آر پٹیل نے ممبئی واقعہ میں کسی لوکل گروپ کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کر دیا۔