فرخ
محفلین
بہت شکریہ نظامی بھائی
مگر آپ شائید میرے اشارے کو نظر انداز کر گئے ہیں۔ یہ بیانات دیگر علماء اکرام بھی دیتے رہے ہیں ۔ مگر میرا اشارہ خاص طور پر الگ سے ایک فتویٰ جاری کرنا تھا، جو کہ کوئی بری بات نہیں ہے۔ گو کہ بہت دیر سے دیا، جبکہ ایسے فتاوٰی جات پہلے بھی جاری کیئے گئے۔
مگر یہ ایک کرپٹ گورنمنٹ کے کرپٹ حکمران کی اپیل پر کیا گیا، جو کہ خود اسلام کے بڑے دشمن امریکہ جو کہ اسرائیل کا ساتھی ہے کے پٹھو ہیں ۔ میرا اختلاف ہے ہی یہی کہ ایک کرپٹ حاکم کے کہنے پر کیوں؟ پہلے خود کیوں نہیںکیا؟ اور ڈاکٹر صاحب نے ایسے کرپٹ حکمرانوں کے خلاف بھی کچھ نہیں کہا؟
یہ جنگ جو کہ ہماری کبھی بھی نہیںتھی، ہمارے ان کرپٹ حکمرانوں نے اپنی کہہ کر امریکہ سے پیسے بھی لیئے، اس ملک کو بھی لوٹا اور اپنے ہی لوگ مروائے۔ کیا ڈاکٹر صاحب کو یہ کھلی دھشت گردی نظر نہیں آئی؟ کیا 12 مئی کے واقعات ڈاکٹر صاحب کو نظر نہیں آئے؟
میں پھر یہی کہوںگا، کہ اگر یہ فتوٰی اس حکومت کی اپیل پر نہ دیا گیا ہوتا تو پھر بات اچھی لگتی۔
مگر آپ شائید میرے اشارے کو نظر انداز کر گئے ہیں۔ یہ بیانات دیگر علماء اکرام بھی دیتے رہے ہیں ۔ مگر میرا اشارہ خاص طور پر الگ سے ایک فتویٰ جاری کرنا تھا، جو کہ کوئی بری بات نہیں ہے۔ گو کہ بہت دیر سے دیا، جبکہ ایسے فتاوٰی جات پہلے بھی جاری کیئے گئے۔
مگر یہ ایک کرپٹ گورنمنٹ کے کرپٹ حکمران کی اپیل پر کیا گیا، جو کہ خود اسلام کے بڑے دشمن امریکہ جو کہ اسرائیل کا ساتھی ہے کے پٹھو ہیں ۔ میرا اختلاف ہے ہی یہی کہ ایک کرپٹ حاکم کے کہنے پر کیوں؟ پہلے خود کیوں نہیںکیا؟ اور ڈاکٹر صاحب نے ایسے کرپٹ حکمرانوں کے خلاف بھی کچھ نہیں کہا؟
یہ جنگ جو کہ ہماری کبھی بھی نہیںتھی، ہمارے ان کرپٹ حکمرانوں نے اپنی کہہ کر امریکہ سے پیسے بھی لیئے، اس ملک کو بھی لوٹا اور اپنے ہی لوگ مروائے۔ کیا ڈاکٹر صاحب کو یہ کھلی دھشت گردی نظر نہیں آئی؟ کیا 12 مئی کے واقعات ڈاکٹر صاحب کو نظر نہیں آئے؟
میں پھر یہی کہوںگا، کہ اگر یہ فتوٰی اس حکومت کی اپیل پر نہ دیا گیا ہوتا تو پھر بات اچھی لگتی۔
آپ غلط کہہ رہے ہیں۔ اس سے قبل کئی مرتبہ ڈاکٹر طاہر القادری دہشت گردی کے خلاف بیان دے چکے ہیں۔
یہ ملاحظہ کیجیے
دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں یہ انسانیت کے قاتل ہیں : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری
دہشت گرد انسانیت کے بد ترین دشمن ہیں : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام ’’قومی امن کانفرنس‘‘ سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ٹیلی فونک خطاب
قومی امن کانفرنس، مشترکہ اعلامیہ کی منظوری
اسلام امن و محبت کا دین ہے اس میں نفرت انتہاء پسندی اور دہشت گردی کی کسی بھی شکل و صورت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لہٰذا یہ کنونشن اسلام کے نام پر ہونے والی جملہ دہشتگردانہ کارروائیوں کی پرزور مذمت کرتا ہے اور انہیں خلاف اسلام قرار دیتا ہے۔ تحفظ پاکستان علماء و مشائخ کنونشن
تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اسلام آباد میں وفاقی مذہبی امور حامد سعید کاظمی پر قاتلانہ حملہ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے بدترین دشمن ہیں اور ان کا کوئی مذہب نہیں۔ اسلام انتہاء پسندی اور ہر سطح کی دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتا ہے۔ ایسے عناصر انسانیت کے قاتل ہیں۔
تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ڈیرہ اسماعیل خان بم دھماکے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے بد ترین دشمن ہیں اور ان کا کوئی مذہب نہیں۔ اسلام انتہا پسندی اور ہر سطح کی دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتا ہے۔ ایسے عناصر انسانیت کے قاتل ہیں
تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں قومی امن کانفرنس کا دوسرا اجلاس
اسلام تو غیر مسلموں کو بھی امن اور مکمل حقوق دیتا ہے مگر مٹھی بھر شر پسند عناصر کے عمل سے پاکستان کا پرامن امیج دنیا کے سامنے دھندلا گیا ہے۔ تنگ نظر اور محدود فکر کو شریعت کے نام پر مسلط کرنے والوں نے وطن عزیز کو بدامنی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ پاکستان کو عالمی طور پر تنہا اور جنوبی ایشیاء میں اس کی مؤثر اور مضبوط حیثیت کو کمزور کرنے کے لیے اندرونی و بیرونی سازشیں عروج پر ہیں اور بندوق کے زور پر اپنی نام نہاد فکر کو 17 کروڑ عوام پر مسلط کرنے کے لیے ملک کا امن تاراج کیا جارہا ہے۔ فتنہ پرور پاکستان کے امن سے کھیل کر عالمی استعمار کی سازش کو کامیاب کرنے پر تلے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے جنرل سیکرٹری انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا ہے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت پاکستان اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو مل کر پالیسی تشکیل دینی چاہیے اور ایڈہاک اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔ اگر قومی پالیسی تشکیل نہ دی گئی اور حالات کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا تو پاکستان دشمن طاقتوں کے لیے ماحول سازگار ہو گا کہ وہ پاکستان کے خلاف مزید منفی پروپیگنڈے کر کے اسکی سالمیت اور یکجہتی کو نقصان پہنچانے کے لیے اقدامات کر سکیں