جب سے آپ لوگوں نے براہ راست مسلمان اور اسلام دشمن صفیں اختیار کی ہیں ہماری ساری غلط فہمیاں دور ہو چکی ہیں جتنے دہشت گرد آپ کی موجودہ پالیسیاں پیدا کریں گی آپ نے کبھی سوچا بھی نہ ہوگا. وجہ آپ خود ہونگے اور کوئی دوسرا نہیں.
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امريکی حکومت نے دہشت گردوں، ان کے سرغناؤں اور ان گروہوں کے خلاف ايک مستقل سخت موقف اختيار کيا ہے جو مذہب کے نام پر اپنی صفوں ميں مجرموں کو شامل کر کے دنيا بھر کے عام شہريوں کے خلاف خونی کاروائياں کرتے ہيں۔ اور يہ بھی ياد رہے کہ ان کے ظلم کا شکار ہونے والوں ميں بڑی تعداد ميں مسلمان شہری بھی شامل ہيں۔
امريکہ کی موجودہ انتظاميہ سميت کوئ بھی حکومت کبھی بھی کسی ايک مذہب يا معاشرے کے کسی مخصوص طبقے کے خلاف رنگ ونسل يا مذہبی يا سياسی وابستگی کی بنياد پر پاليسی وضع کر ہی نہيں سکتی۔ يہ امر نا صرف يہ ہمارے آئين اور بنيادی اصولوں اور اقدار کے منافی ہے بلکہ اس کی کوئ منطق اور توجيہہ بھی پيش نہيں کی جا سکتی ہے۔ لاکھوں کی تعداد ميں مسلمان امريکی معاشرے کا حصہ ہيں اور امريکی فوج اور حکومت سميت انگنت شعبوں ميں اپنے فرائض بھی انجام دے رہے ہيں اور ترقی بھی کر رہے ہيں۔ ہم کيونکر ايسی پاليسی اپنائيں گے جو ان لاکھوں شہريوں کو بھی متنفر کر دے اور دنيا کے مختلف حصوں ميں ہمارے اہم ترين اسٹريجک اتحاد اور شراکت داريوں کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنے؟
آپ کے دعوے کی حقيقت کو درست تناظر ميں پرکھنے کے ليے امريکی اور سعودی حکومتوں کے مابين گزشتہ برس طے پانے والے عسکری معاہدوں کی تفصيل اور اس ضمن ميں چند اہم اعداد وشمار پيش ہيں۔
US-Saudi Arabia ink historic 10-year weapons deal worth $350 billion as Trump begins visit
کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ امريکی حکومت خطے ميں اپنے سب سے اہم اتحادی اور شراکت دار کو کمزور کرنے يا اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گي؟ اور وہ بھی ايسے وقت ميں جب حال ہی ميں اس ملک کے ساتھ ہمارے 350 بلين ڈالرز کے عسکری معاہدے طے پائيں ہيں جو اگلے دس برس پر محيط ہيں؟
ہمارے دوطرفہ تعلقات کی نوعيت تو اس بات سے ہی واضح ہے کہ ہم باہم مفادات کے اصولوں پر مبنی ايسے طويل المدت معاہدے طے کر رہے ہيں جس کے ذريعے دونوں فريق وسائل کے اشتراک کے ذريعے ايک دوسرے کو فائدہ پہنچائيں گے۔
اسی طرح خطے ميں ايک اور اسلامی ملک قطر کی حکومت کے ساتھ امريکی معاہدوں کے ضمن ميں تفصيل بھی پيش ہے۔
The U.S. Seals $12 Billion F-15 Deal With Qatar Amid Gulf Crisis [Infographic]
يہ دعوی حقائق کے منافی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی کاوشيں مسلم ممالک کے خلاف امريکی جنگ کے مساوی ہيں۔ داعش جيسی عالمی دہشت گرد تنطيم کی دہشت گرد کاروائيوں پر اگر آپ نظر ڈاليں تو واضح ہو جائے گا کہ امريکہ سميت دنيا کا کوئ بھی ملک دہشت گردی کے اس عفريت سے خود کو الگ نہيں کر سکتا جو کسی جغرافيائ حدود کو تسليم نہيں کرتا۔
اگر اس دعوے ميں کوئ سچائ ہوتی کہ امريکہ دہشت گردی کے خلاف عالمی کاوشوں کے لبادے ميں مسلم ممالک کو نشانہ بنا رہا ہے تو ايسی صورت ميں ہميں کئ سرکردہ اسلامی ممالک کی حکومتوں سميت اسلامی دنيا سے حمايت نا ملتی۔
سعودی عرب اور پاکستان کی حکومتوں سميت اسلامی ممالک سے ہمارے اتحاد ميں وسائل ميں شراکت داری، عسکری معاونت اور معاشی امداد کے ساتھ ساتھ تکنيکی مہارت اور جنگی سازوسامان کی منتقلی بھی شامل ہے۔ اس وسيع تر اتحاد اور دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کے ليے اسلامی ممالک کی جانب سے اتفاق رائے اس دليل کی نفی کے ليے کافی ہے کہ امريکہ اسلامی ممالک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ