دہشت گردی کے انمٹ نقوش

Fawad -

محفلین
اگر آپ اتنے ہی ہمدرد ہیں شامی عوام کے تو سب سے بہترین حل ان کو اپنے ملک میں پناہ دینا تھا نہ کہ ان کو اسلحہ دے کر مزید لڑائی میں الجھانا۔ ایڈے تسی ہمدرد تے انصاف دے علمبردار۔



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جون 20 2018 کو مہاجرين کے عالمی دن کے موقع پر امريکی وزير خارجہ نے جو بيان ديا تھا وہ پيش ہے

"سال 1975 سے اب تک امريکہ نے مستقل بنيادوں پر 3۔3 ملين پناہ گزينوں کو رہائش کی سہوليات فراہم کی ہيں اور يہ تعداد دنيا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے ميں کہيں زيادہ ہے۔

امريکہ اپنی عوام کی حفاظت اور سيکورٹی کو ملحوظ رکھتے ہوئے انتہائ ضرورت مند مہاجرين کی بحالی کو فوقيت ديتا رہے گا۔ امريکہ مہاجرين سميت انسانی بنيادوں پر امداد فراہم کرنے کے معاملے ميں دنيا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے ميں سب سے زيادہ وسائل فراہم کرتا ہے"۔

United States Commemorates World Refugee Day

حاليہ تجزيے کے مطابق شام سے ہمسايہ ممالک تک سفر کرنے والے پناہ گزينوں کی تعداد 4 ملين سے تجاوز کر گئ ہے جس کے بعد يو اين ہائ کمشنر فار ريفيوجز کے ادارے کے مطابق گزشتہ 25 برسوں کے دوران دنيا بھر ميں يہ پناہ گزينوں کے حوالے سے سب سے بڑا بحران بن چکا ہے۔

جو رائے دہندگان امريکی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ امداد اور تعاون پر انگلياں اٹھا رہے ہيں انھيں چاہيے کہ اس ضمن ميں حقائق اور اعداد وشمار کا بغور جائزہ ليں، بجا‎ئے اس کے کہ اپنے مخصوص سياسی نظريات کی تسکين کے ليے طرح طرح کی جھوٹی کہانياں گھڑی جائيں اور واقعات کے اصل ذمہ دار پر سے توجہ ہٹا لی جائے۔

امريکہ کے سخت ترين ناقد کو بھی اس حقيقت کو سمجھ لينا چاہيے کہ امريکی حکومت کی جانب سے جو امداد مہيا کی جا رہی ہے اس کا محور اور مقصد يہ ہے کہ شام کے ان لوگوں تک زندگی کی بنیادی ضروريات پہنچائ جائيں جو ايک آمر کی حکومت ميں اس کے ظلم کا شکار ہيں۔

اس ضمن ميں کچھ اعداد وشمار

Crisis in Syria | U.S. Agency for International Development


اور ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ اس تنازعے کے آعاز سے اب تک امريکہ دس ہزار سے زائد شامی مہاجرين کو پناہ دے چکا ہے۔

U.S. Reaches Goal of Admitting 10,000 Syrian Refugees. Here’s Where They Went.

علاوہ ازيں اس تنازعے کے دوران امريکہ کی جانب سے شامی عوام کی بحالی اور مدد کے ليے جو 8 بلین ڈالرز کی خطير امداد فراہم کی گئ ہے اس ميں سے قريب 1۔2 بلين خطے کے ديگر ممالک ميں مہاجرين کی بہبود کے ليے مختص کيے گئے ہيں جن ميں مصر، عراق، لبنان، ترکی اور جارڈن کے ممالک شامل ہيں۔ اس امداد کے توسط سے مہاجرين کو خوراک، طبی امداد اور رہائش کی بنيادی سہوليات فراہم کی جاتی ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جون 20 2018 کو مہاجرين کے عالمی دن کے موقع پر امريکی وزير خارجہ نے جو بيان ديا تھا وہ پيش ہے

"سال 1975 سے اب تک امريکہ نے مستقل بنيادوں پر 3۔3 ملين پناہ گزينوں کو رہائش کی سہوليات فراہم کی ہيں اور يہ تعداد دنيا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے ميں کہيں زيادہ ہے۔

امريکہ اپنی عوام کی حفاظت اور سيکورٹی کو ملحوظ رکھتے ہوئے انتہائ ضرورت مند مہاجرين کی بحالی کو فوقيت ديتا رہے گا۔ امريکہ مہاجرين سميت انسانی بنيادوں پر امداد فراہم کرنے کے معاملے ميں دنيا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے ميں سب سے زيادہ وسائل فراہم کرتا ہے"۔

United States Commemorates World Refugee Day

حاليہ تجزيے کے مطابق شام سے ہمسايہ ممالک تک سفر کرنے والے پناہ گزينوں کی تعداد 4 ملين سے تجاوز کر گئ ہے جس کے بعد يو اين ہائ کمشنر فار ريفيوجز کے ادارے کے مطابق گزشتہ 25 برسوں کے دوران دنيا بھر ميں يہ پناہ گزينوں کے حوالے سے سب سے بڑا بحران بن چکا ہے۔

جو رائے دہندگان امريکی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ امداد اور تعاون پر انگلياں اٹھا رہے ہيں انھيں چاہيے کہ اس ضمن ميں حقائق اور اعداد وشمار کا بغور جائزہ ليں، بجا‎ئے اس کے کہ اپنے مخصوص سياسی نظريات کی تسکين کے ليے طرح طرح کی جھوٹی کہانياں گھڑی جائيں اور واقعات کے اصل ذمہ دار پر سے توجہ ہٹا لی جائے۔

امريکہ کے سخت ترين ناقد کو بھی اس حقيقت کو سمجھ لينا چاہيے کہ امريکی حکومت کی جانب سے جو امداد مہيا کی جا رہی ہے اس کا محور اور مقصد يہ ہے کہ شام کے ان لوگوں تک زندگی کی بنیادی ضروريات پہنچائ جائيں جو ايک آمر کی حکومت ميں اس کے ظلم کا شکار ہيں۔

اس ضمن ميں کچھ اعداد وشمار

Crisis in Syria | U.S. Agency for International Development


اور ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ اس تنازعے کے آعاز سے اب تک امريکہ دس ہزار سے زائد شامی مہاجرين کو پناہ دے چکا ہے۔

U.S. Reaches Goal of Admitting 10,000 Syrian Refugees. Here’s Where They Went.

علاوہ ازيں اس تنازعے کے دوران امريکہ کی جانب سے شامی عوام کی بحالی اور مدد کے ليے جو 8 بلین ڈالرز کی خطير امداد فراہم کی گئ ہے اس ميں سے قريب 1۔2 بلين خطے کے ديگر ممالک ميں مہاجرين کی بہبود کے ليے مختص کيے گئے ہيں جن ميں مصر، عراق، لبنان، ترکی اور جارڈن کے ممالک شامل ہيں۔ اس امداد کے توسط سے مہاجرين کو خوراک، طبی امداد اور رہائش کی بنيادی سہوليات فراہم کی جاتی ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
پچھلی پوسٹس میں اٹھائے گئے اکثر سوالات جواب کے منتظر ہیں۔ جو چاہے آپ کا۔حسن کرشمہ ساز کرے
 

Fawad -

محفلین
آٹھ ہزار ٹویوٹا ڈبل کیبنز کی فراہمی بھی اسی دور میں ہوئی تھی اور موصل کی ریفائنریز سے نکلنے والا تیل بھی کہیں نہ کہیں بکتا رہا لیکن پتہ نہیں کہاں سے آیا اور کہاں گیا۔۔۔ جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ داعش کی مہنگی گاڑيوں کا حوالہ دے رہے ہيں اور پھر يہ بھی تسليم کر رہے ہيں کہ داعش عراق کے تيل کے ذخائر پر قابض رہی تھی۔

حقيقت يہ ہے کہ داعش نے خلافت کے قيام کے بلند و بانگ دعوے تو کيے تھے تاہم وہ محض مجرموں کا ايک منظم گروہ ہے جو وسائل پر قبضہ کر کے خوف اور تشدد کے ذريعے عوامی سطح پر اپنی مرضی مسلط کرنے کا متمنی رہا ہے۔

جب آپ داعش کے وسائل اور ان ذرائع کا ذکر کرتے ہيں جن کے توسط يہ دہشت گرد تنطيم علاقے ميں فعال ہے اور بدستور دہشت گرد کاروائياں کرنے ميں کامياب ہے، تو پھر آپ اس حقيقت کا اداراک بھی کريں کہ بے شمار ديگر دہشت گرد تنظيموں کے برعکس داعش عراق اور شام ميں مختلف علاقوں اور زمينوں پر قبضہ جمائے ہوئے تھی۔

اگرچہ اب بيشتر علاقہ ان کے قبضے سے نکلتا جا رہا ہے، تاہم اس تناظر ميں يہ کوئ حيران کن امر نہيں ہے کہ آئ ايس آئ ايس نے دنيا کی امير ترين دہشت گرد تنطيم کا "اعزاز" حاصل کر ليا ہے اور اس کی بڑی وجہ اس تنظيم کے زير تسلط علاقوں ميں منظم لوٹ مار اور وسائل پر بے دريخ قبضہ تھا جو ان کی حکمت عملی کا اہم حصہ رہا ہے۔

آئ ايس آئ ايس نے نا صرف يہ کہ عراق سے قيمتی نواردات ترکی ميں فروخت کر کے کئ ملين ڈالرز تک رسائ حاصل کی ہے بلکہ عورتوں اور بچوں سميت اغوا برائے تاوان کی وارداتوں اور انسانی اسمگلنگ جيسے جرائم نے بھی اس تنظيم کی مالی حيثيت کو مستحکم کرنے ميں اہم کردار ادا کيا ہے۔

علاوہ ازيں دکان داروں، کاروباری طبقات اور عام شہريوں کا بھی آئ ايس آئ ايس کے ہاتھوں بھتہ خوری کا شکار ہونا روز کا معمول ہے۔

ذيل ميں ايک رپورٹ کا لنک موجود ہے جس ميں آئ ايس آئ ايس کے جنگجوؤں کے ہاتھوں عام شہريوں سے زبردستی بھتے وصول کرنے کے کئ واقعات کی تفصيل موجود ہے۔

اسلامک اسٹیٹ: پیسہ کہاں سے آتا ہے؟ | DW | 11.09.2014


جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو ہم آئ ايس آئ ايس کی قيادت اور اس تنظيم کو رقم کی فراہمی کے ذمہ دار افراد پر معاشی قدغنيں لگانے کے ليے تيار ہيں۔

امريکی محکمہ وزارت نے واضح کر ديا ہے کہ جو کوئ بھی آئ ايس آئ ايس کی جانب سے چوری کردہ تيل کی تجارت ميں ملوث پايا گيا، اس پر معاشی پابندياں لگائ جائيں گی۔

U.S. warns of sanctions on buyers of Islamic State oil

علاوہ ازيں امريکی اور اتحادی افواج کی فضائ بمباری کے ذريعے مشرقی شام ميں تيل کی ان ريفائنروں کو نشانہ بنايا گيا ہے جو آئ ايس آئ ايس کے قبضے ميں ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
فیصل بھائی ۔۔وہ اپنی خو نہ چھوڑینگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پبلک فورم پر تحریری گفتگو کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ دونوں رائے اور کسی فریق کا کچھ سوالات کو اگنور کئے رکھنا سب کو نظر آتا ہے اور کچھ بھی نہ کہا اور کہہ بھی گئے کے مصداق جن باتوں کا جواب نہیں دیا جاتا یا اگنور کر دیا جاتا ہے وہ مضبوط تصدیق کے طور پر اپنا اثر چھوڑتی ہیں۔ لہذا انہیں انکا کام کرنے دیں اور ہم اپنے سوالات کرتے رہیں گے ۔ نتیجہ قارئین کرام خود ہی نکال لیں گے۔
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے

اور ساتھیوں سے گزارش ہے کہ فواد سے نہ تو ذاتی نوعیت کے سوالات کیئے جائیں نہ ہی انہیں بدتمیزی سے زچ کیا جائے۔ ان کے ساتھ گفتگو ہمیشہ ایک مثبت پہلو رکھتی ہے۔ رائے کا اختلاف تسلط کی خواہش میں فساد بنتا ہے ورنہ یہ تعمیر ہی تعمیر ہے
 

Fawad -

محفلین


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

کسی بھی فرد يا چند افراد کی جانب سے کيے جانے والے ايسے اقدامات جو جرم کے زمرے ميں آتے ہيں، ان کے ادارے کے کردار يا مجموعی وقار کو نا تو ٹھيس پہنچا سکتے ہيں اور نا ہی اس کی ترجمانی کرتے ہيں۔

امريکی حکومت نے يہ تسليم کيا ہے کہ امريکی فوج کا ريکارڈ مثالی نہيں ہے۔ ليکن يہ بھی حقيقت ہے کہ تاريخ انسانی کی ہر فوج ميں ايسے افراد موجود رہے ہيں جنھوں نے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کی اور قانون توڑا۔ اہم بات يہ ہے ہر اس امريکی فوجی کے خلاف تفتيش بھی کی گئ اور اسے ملٹری کورٹ کے سامنے لايا گيا جس پر اس حوالے سے الزامات لگے۔

ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ اس طرح کے واقعات امريکی فوج ميں معمول کا حصہ ہرگز نہيں بلکہ اکا دکا ہی ہيں۔

آپ نے بھی جس کالم کا حوالہ ديا ہے اس ميں بھی يہ واضح کيا گيا ہے کہ جو افراد مالی کرپشن ميں ملوث پائے گئے، انھيں عدالتی کاروائ کا سامنا کرنا پڑا۔ علاوہ ازيں اس حوالے سے بھی جامع تحقيق اور تفتيش کی جا رہی ہے کہ مالی بدعنوانی کے ايسے تمام واقعات کا سدباب کيا جائے جو امريکی فوج کے واضح کردہ اہداف اور مشن سے ميل نہيں کھاتے ہيں۔

جب آپ چند امريکی فوجيوں کی مالی بدعنوانی کا حوالہ ديتے ہيں تو پھر ان بے شمار امريکی فوجيوں کی کاوشوں کو بھی گفتگو کا حصہ بنائيں جو ايسے بے شمار منصوبوں اور پروگرامز سے منسلک ہيں جن کے ذريعے عراق اور افغانستان ميں قيمتی نواردات اور عجائب گھر کے نادر اثاثوں کی حفاظت ممکن ہو سکی ہے۔

Looting Iraq | Arts & Culture | Smithsonian

يقينی طور پر حقائق يہ نا ہوتے اگر اس غلط تاثر ميں کوئ بھی صداقت ہوتی کہ امريکی فوجيوں کی عراق اور افغانستان ميں موجودگی کا مقصد، محرک اور اہداف محض زيادہ سے زيادہ مالی مفادات کا حصول ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
Top