دیارِ غیر میں شوھر کو بیوی کا خط

سلمان حمید

محفلین
دیارِ غیر میں شوھر کو بیوی کا خط
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔

ملا جب سے ہے خط پیارےکہ چھٹی آ رھے ھو تم
مرے خوابوں پہ صبح و شام یکسر چھا رھے ھو تم
جب آؤ گے وہ دن میرے لئے دن عید کا ھو گا
عجب منظر مرے دلبر تمہاری دید کا ھو گا
بہت وزنی سے دو اک بیگ پیارے ہاتھ میں ھوں گے
اٹیچی کیس دس بارہ یقینًا ساتھ میں ھوں گے
کلر ٹی وی تو ڈبےھی سے میں پہچان جاؤں گی
فرج بھی ساتھ لائے تو میں تم کو مان جاؤں گی
میں ائیرپورٹ پر آؤں گی اپنی جان کو لینے
سوزوکی وین بھی لاؤں گی سب سامان کو لینے
تمھارا ٹھاٹ دیکھوں گی تو یہ دل مسکرائے گا
کُھلیں گے بکسے جب گھر میں تو یہ دل گنگنائے گا
بہارو پھول برساؤ مرا محبوب آیا ھے
جاپانی ساڑھیاں میرے لیئے کیا خوب لایا ہے
مجھے تو کچھ نہیں لینا مگر دنیا بھی رکھنی ہے
پوزیشن کچھ تو اپنی اس موئی دنیا میں رکھنی ہے
دو درجن جانگیے، رومال اور بنیان کافی ہیں
دوپٹوں کے فقط اس مرتبہ دو تھان کافی ہیں
وہاں سے لکس صابن بھی کوئی دس بیس لے آنا
گرم سوٹوں کے کپڑے کے یہی چھ پیس لے آنا
میرے بھیا کی راڈو واچ اب کے بھول نہ جانا
میری تو خیر ھے ، باجی کی ساڑھی ساتھ ھی لانا
یہ کیا لکھا ھے کہ اب کے مستقلًا آ رھے ھو تم
امیدیں پیارے مستقبل کی کیوں ٹھکرا رھے ھو تم
ابھی تو ھم کو رہنے کے لیئے بنگلہ بھی لینا ھے
اک ہونڈا کار اور جانے ابھی کیا کیا ہی لینا ھے
مرے دلبر مری باتوں پہ تھوڑا غور کر لینا
بس ایگریمنٹ تم دو سال کا اک اور کر لینا
بسایا ھے سدا میں نے تمھیں اپنے خیالوں میں
دعا یہ ھے، رھو تم کھیلتے ھر دم "ریالوں" میں
خدا حافظ میرے جانی جواب اب جلد لکھ دینا
کب آئیں گی میری چیزیں جناب اب جلد لکھ دینا

*واصف*

نوٹ: مجھے یہ نظم فیس بک پر ملی ہے تو میں یہاں نقل کر رہا ہوں۔ واصف شاعر کا نام ہے یا نہیں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا :)
 
Top