دید کی خواہش تو ہے پر اب کہ بینائی کہاں (اصلاح)

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
دید کی خواہش تو ہے پر اب کہ بینائی کہاں
زندگی مجھ کو بتا دے تو ہمیں لائی کہاں

میں کرؤں ترکِ وفا یا تم کرو ترکِ وفا
جان جائے گی مگر جائے گی رسوائی کہاں

تم بھی ہو اب سنگ میرے اور سکوں بھی ہے بہت
ان بہاروں کے دنوں میں آنکھ بر آئی کہاں

دیدہِ موسٰی سے بڑ کر دم ہے میری آنکھ میں
پر وہ جلوہ طور کا اور حسنِ زیبائی کہاں

میں تو خود زندان میں اترا ہوں اپنے شوق سے
اس نے میرے پاؤ میں زنجیر پہنائی کہاں

طفلِ مکتب ہوں ابھی اصلاح کے قابل بھی نہیں
شاعری میں میر، غالب سی وہ گہرائی کہاں

خرم شہزاد خرم
 

محمد وارث

لائبریرین
اچھی غزل ہے خرم صاحب، اچھے اشعار ہیں۔

مطلع میں شتر گربہ (اونٹ بلی) ہے، مطلب 'مجھ' اور 'ہمیں'۔ اسی طرح زیبِ مطلع میں، 'میں' اور 'تم'۔

'سنگ' کا استعمال آپ کے ہاں بہت ہے، اسے غیر ضروری طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیئے کہ 'ساتھ' سے یہ مقصد پورا ہوتا ہے، ہاں اگر سارے شعر کا آہنگ 'ہندی' الفاظ کا ہو تو پھر کوئی حرج نہیں!

آخری شعر بہت پسند آیا مجھے، لا جواب، مگر وہی مقطع میں سخن گسترانہ بات، مصرع اولٰی ساقط الوزن ہے، خود نوٹ کریں کہاں :)
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
اچھی غزل ہے خرم صاحب، اچھے اشعار ہیں۔

مطلع میں شتر گربہ (اونٹ بلی) ہے، مطلب 'مجھ' اور 'ہمیں'۔ اسی طرح زیبِ مطلع میں، 'میں' اور 'تم'۔

'سنگ' کا استعمال آپ کے ہاں بہت ہے، اسے غیر ضروری طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیئے کہ 'ساتھ' سے یہ مقصد پورا ہوتا ہے، ہاں اگر سارے شعر کا آہنگ 'ہندی' الفاظ کا ہو تو پھر کوئی حرج نہیں!

آخری شعر بہت پسند آیا مجھے، لا جواب، مگر وہی مقطع میں سخن گسترانہ بات، مصرع اولٰی ساقط الوزن ہے، خود نوٹ کریں کہاں :)

بہت شکریہ سر جی غزل میں غلطیاں دور کر دی ہیں
آخری شعر میں آپ نے مصرا اولٰی ساقط الوزن بتایا ہے تو سر ساقط الوزن کی تفصیل آپ یہاں بیان کر دیں کیوں کہ مجھے اس کی تفصیل نہیں پتہ میں تو ڈر رہا ہوں کہ یہ مصرہ بےوزن ہے ساقط الوزن کی نشاندہی کر دی ہے میں نے کیا میں ٹھیک ہوں
دید کی خواہش تو ہے پر اب کہ بینائی کہاں
زندگی یہ تو بتا دے تو ہمیں لائی کہاں

میں کرؤں ترکِ وفا یا تو کرے ترکِ وفا
جان جائے گی مگر جائے گی رسوائی کہاں

تم بھی ہو اب ساتھ میرے اور سکوں بھی ہے بہت
ان بہاروں کے دنوں میں آنکھ بر آئی کہاں

دیدہِ موسٰی سے بڑ کر دم ہے میری آنکھ میں
پر وہ جلوہ طور کا اور حسنِ زیبائی کہاں

میں تو خود زندان میں اترا ہوں اپنے شوق سے
اس نے میرے پاؤ میں زنجیر پہنائی کہاں

طفلِ مکتب ہوں ابھی اصلاح کے قابل بھی نہیں
شاعری میں میر، غالب سی وہ گہرائی کہاں
 

محمداحمد

لائبریرین
خرم بہت ہی اچھی غزل ہے، ماشاءاللہ آپ کے کلام میں دن بہ دن نکھار آ رہا ہے۔

جو معاملات توجہ طلب تھے اُن کی نشاندہی وارث بھائی نےکردی ہے۔ مقطع کے مصرع اولٰی میں لفظ "بھی" میرے خیال میں آہنگ پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ یہ سوچنا آپ کا کام ہے کہ اس کی غیر موجودگی سے مفہوم پر کیا فرق پڑتا ہے۔

داد حاضرِ خدمت ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
مذکورہ شعر میں آپ نے 'اصلاح' کی 'ح' گرا دی ہے جو جائز نہیں سو مصرع بے وزن ہو گیا، ایک صورت یہ بھی ہے، جیسے احمد صاحب نے لکھا، کہ 'بھی' نکال دیں تو مصرع وزن میں آ جائے گا۔

ویسے 'اصلاح' کی ضرورت اطفال کو بھی ہوتی ہے بلکہ زیادہ ہوتی ہے، ہو سکے تو اس شعر کا پہلا مصرع پھر سے کہنے کی کوشش کریں!
 

الف عین

لائبریرین
مقطع میں واقعی ’بھی‘نکال دسینے سے مصرع وزن میں آجا تا ہے۔ ابھی فرصت کم ہے جو تفصیل سے دیکھو۔ لیکن یہ "آنکھ بر آنا" کیا ہے۔ امید بر آتی ہے۔ اس کے علاوہ شعر میں اکثر ’زنداں‘ استعمال کیا جاتا ہے۔ ’زندان‘ نہیں۔ اور اس میں بھی اترا نہیں جاتا۔
ویسے کافی بہتری آتی جا رہی ہے تمہارے کلام میں۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
آپ سب کی محبت کا بہت شکریہ سب کی رائے آ جائے تو پھر غزل کو مکمل کروں
الف عین صاحب دوسری غزل میں بھی آپ کی رائے رہتی ہے
وارث صاحب جزاک اللہ
م م مغل صاحب آپ کا بھی انتظار ہے مجھے
احمد صاحب آپ کا بھی بہت شکریہ
عمار بھائی آپ کا بھی بہت شکریہ
محمد نعمان صاحب آپ کا بھی بہت شکریہ
 

مغزل

محفلین
دوست ۔
میرے ہونے نہ ہونے سے فرق نہیں پڑتا جب
صاحبانِ فن موجود ہوں تو مجھ ایسے گھسیارے کی
یہاں کیا دال گلے گی ۔ ۔جب بابا جانی اور وارث
صاحب نے نشاندہی کردی ہے تو میں اور کیا کہوں
والسلام
 

محمد نعمان

محفلین
مغل بھائی کچھ تو فرمائیے۔ اساتذہ کے سامنے جراءت کرنے ہی سے کچھ سیکھا جا سکتا ہے اور اس فورم پر تو بغیر کچھ بولے کچھ ملنے کا نہیں۔
کچھ ارشاد فرمائیے۔
 

الف عین

لائبریرین
تو اساتذہ کو مغلِ اعظم کی رائے دینے تک انتظار کرنا چاہئے۔ لیکن اگر بجلی نہیں آئے تو۔۔۔۔

محمود برا نہیں ماننا۔ یہ مذاق ہے۔
 

مغزل

محفلین
دید کی خواہش تو ہے پر اب کہ بینائی کہاں
زندگی مجھ کو بتا دے تو ہمیں لائی کہاں --------------

ہمیں کی بجائے مجھے کر کے ’’شتر گربہ ‘‘ سے جان چھوٹ جائے گی ۔ مطلع برائے مطلع نہیں ہے بلکہ معنوی اعتبار سے بھی ایک اچھا شعر ہے ۔
(جیسے کہ بابا جانی اور وارث بھائی نےنشاندہی کہ ہے )

میں کروں ترکِ وفا یا تم کرو ترکِ وفا
جان جائے گی مگر ،جائے گی رسوائی کہاں -------------------------------- اچھا شعر ہے واہ

تم بھی ہو اب سنگ میرے اور سکوں بھی ہے بہت --------------اب سنگ کی بجائے ’’ ہمراہ ‘‘ کرکے ، مصرع مزید بہتر کیا جاسکتا ہے جیسے کہ بابا جانی اور وارث بھائی نے فر ما یا ہے
ان بہاروں کے دنوں میں آنکھ بر آئی کہاں

دیدہِ موسٰی سے بڑ ھ کر دم ہے میری آنکھ میں ------------ خوامخواہ کی تعلی ہے ، کہاں وہ اللہ کے بنی اور کہاں ہم ۔ اگر مراد محمدِ مصطفی ہیں تو یہاں کیا محل ، اسے نعت میں ہونا چاہیئے ۔
پر وہ جلوہ طور کا اور حسنِ زیبائی کہاں

میں تو خود زندان میں اترا ہوں اپنے شوق سے
اس نے میرے پاؤ ں میں زنجیر پہنائی کہاں ----------- ایک اور اچھا شعر ہے واہ واہ ۔

طفلِ مکتب ہوں ابھی اصلاح کے قابل بھی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ بھی کو حذف کردو تو مصرع بحر میں ہوجائے گا جیسے کہ احمد بھیا نے فرمایا ہے ۔
شاعری میں میر، غالب سی وہ گہرائی کہاں

برادرم خرم شہزاد خرم ۔۔
سدا سلامت رہو ۔۔ بھئی پرسوں میں نے ایک طویل مراسلہ اس بابت روانہ کیا تھا ، شاید بجلی کی آنکھ مچولی کی نذر ہوگیا ۔
خیر ۔۔ میں نے مقدور بھر گزارشات پیش کی ہیں جنہیں ا ساتذہ کرام کی نشاندہی کے باوجود آپ شایدابھی تک غزل پر لاگو
نہ کرسکے ،۔اب دیکھو میں نےکوئی نئی بات تو کی نہیں ۔ غزل بہت اچھی ہے ۔۔ بلکہ میں اگر یہ کہوں کہ مجھ ایسے بیسیوں سے
اچھی ہے تو بے جا نہ ہوگا ۔ مجھے خوشی ہے کہ تم اس قحط الرجال میں شعر و ادب کی طرف نہ صرف راغب ہوئے بلکہ اپنی پوری
توانائیوں سے کے ساتھ اپنے لہجے کو پروان چڑھا رہے ہو ۔ اللہ کرے زورِ قلم مشقِ سخن تیز
سدا سلامت رہو
تمھارا بھائی
 

مغزل

محفلین
تو اساتذہ کو مغلِ اعظم کی رائے دینے تک انتظار کرنا چاہئے۔ لیکن اگر بجلی نہیں آئے تو۔۔۔۔

محمود برا نہیں ماننا۔ یہ مذاق ہے۔

کیوں بابا جانی میں کیوں برا منانے لگا ۔
آپ کی دعائیں درکار ہیں ۔ اللہ آپ کا سایہ ہم ایسوں پر چھتنار رکھے ۔
 

مغزل

محفلین
آپ کا بھی شکریہ خرم اور نعمان ،
ویسے میں نے ایسا کیا کہہ دیا ہے سبھی باتیں تو احباب اور اساتذہ فرما گئے میں نے تو فقط انگلی پہ پٹی باندھ اپنا نام شہیدوں میں لکھوا یا ہے۔
 
Top